نئی دہلی،سنبھل :سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق بیک وقت دو مسائل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ سنبھل پولس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں برق کے خلاف نوٹس جاری کیا ہے اور انہیں پوچھ گچھ کے لیے بلایا ہے۔ امراجالا کی رپورٹ ہے کہ سنبھل تشدد کیس کی تحقیقات کرنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) نے منگل کو سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق کو دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر نوٹس بھیجا۔ حکام کے مطابق ٹیم پہلے سنبھل میں ان کے گھر گئی تھی لیکن وہاں کوئی نہیں ملا۔ اس کے چند گھنٹے بعد ایم پی کو دہلی میں نوٹس دیا گیا۔ نوٹس موصول ہونے کے بعد، برق نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ انہیں 8 اپریل کو تحقیقات میں شامل ہونے کو کہا گیا ہے اور وہ تحقیقات میں تعاون کریں گے۔ ایم پی نے فون پر بتایا کہ مجھے نوٹس مل گیا ہے۔ چونکہ میں ایک رکن پارلیمنٹ ہوں اور اس ملک کا شہری ہوں، میں تحقیقات میں تعاون کروں گا۔
کہا جارہا ہے کہ اگر پولیس جواب سے مطمئن نہ ہوئی تو انہیں گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ یہ ابھی دور کی کوڑی ہے
دوسری جانب برق کے گھر پر بلڈوزر کارروائی کا بھی خطرہ ہے۔ برق پر نقشہ منظور کیے بغیر مکان تعمیر کرنے کا الزام ہے۔ ۔پی ڈبلیو ڈی کی 25 رکنی ٹیم نے برق کے گھر کی پیمائش کی۔ اس دوران پولیس کی 30 رکنی ٹیم پورے علاقے میں موجود رہی۔ دو AEs اور 3 JEs نے برق کے گھر کی پیمائش کی۔ پی ڈبلیو ڈی افسران کی ٹیم نے تقریباً 40 منٹ تک پیمائش کا کام کیا۔ برق کا بنایا ہوا نیا گھر ڈیڑھ سے دو سال پرانا ہے اورالزام ہے کہ یہ گھر بغیر نقشے کے بنایا گیا ہے۔ خبر کے مطابق پیمائش سے پہلے، برق کو اس معاملے میں اب تک 15 بار تین نوٹس جاری کیے گئے اور طلب کیا گیا۔ لیکن اس کے باوجود ابھی تک اس حوالے سے کوئی کاغذ جمع نہیں کرایا۔برق پر الزام ہے کہ انہوں نے گھر میں نئی تعمیر کے لیے ریگولیٹڈ ایریا سے اجازت نہیں لی تھی۔ وہ بغیر نقشے کے اتنا بڑا گھر بنوا رہے تھے ۔ جبکہ برق کا دعویٰ ہے کہ یہ گھر ان کے نام پر نہیں ہے، لیکن دعویٰ ہے کہ وہ اب تک اس کا ثبوت فراہم نہیں کر سکے۔ گھر کا معائنہ کیا گیا ہے اور ایک رپورٹ تیار کرکے ایس ڈی ایم کو پیش کی جائے گی۔ اس کیس کی سماعت 5 اپریل کو ایس ڈی ایم کورٹ میں ہوگی اور اس کے بعد ہی بلڈوزر کی کارروائی پر فیصلہ کیا جائے گا۔ غیر قانونی مکان کیس میں بلڈوزر کی کارروائی ہوسکتی ہے ، اگر یہ الزامات درست ثابت ہوئے تو برق کے لیے بڑا مسئلہ کھڑا ہوسکتا ہے۔
برق کا کہنا ہے کہ کہ گھر کا کام ان کے دادا شفیق الرحمن برق مرحوم کے دور میں ہوا تھا۔ لہٰذا ضیاء الرحمن برق کے والد مملوک الرحمن کو پارٹی بنایا جائے۔ مملوک الرحمن برق نے بھی وارث بنانے کے لیے درخواست دے دی ہے۔ اس کو ایس ڈی ایم نے مسترد کر دیا ہے۔ برق کی طرف سے اس فیصلے کے خلاف ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کورٹ میں اپیل کی ہے، اس پر سماعت 4 اپریل کو ہونی ہے۔