نئی دہلی : کوئی ٹیم جیتتے ہوئے ہار جائے اسے ٹیم انڈیا کہتے ہیں -کسی کو بھی یقین نہیں آیا کہ گل میٹھی میں آئے میچ کو گنوا بیٹھے یعنی ایک میچ میں کسی ٹیم نے پانچ سنچری بنائی ہوں اور پھر بھی ہارگئی ہو،وہ بھی انگلینڈ کے سامنے – ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا آغاز کافی دھماکہ دار ہوا ہے۔ رنز کا انبار لگانے کے باوجود ہندوستانی ٹیم کو میزبان ٹیم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ خراب فیلڈنگ اور نئے کپتان شبھمن گل کی سست کپتانی رہی ۔ لیڈز ٹیسٹ کے آخری روز انگلینڈ نے ریکارڈ 371 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔ اس سے پہلے اتنا بڑا ٹوٹل اس گراؤنڈ پر صرف ایک بار حاصل کیا گیا تھا۔ 5 وکٹوں کے نقصان پر 373 رنز بنا کر انگلینڈ نے وہ کر دکھایا جس کی بات انگلینڈ کے شائقین بھی کر رہے تھے۔
انگلینڈ کو ایک دن میں 350رنز بنانے تھے میچ کے آخری روز انگلینڈ کے سامنے 350 رنز کا بڑا اسکور تھا۔ ٹیم نے یہ کامیابی اوپنر بین ڈکٹ کی 149 رنز کی میراتھن اننگز اور جو روٹ کی جارحانہ بلے بازی کی بنیاد پر حاصل کی۔ 21 رنز کے اسکور سے آگے کھیلتے ہوئے پانچویں روز انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی نے 188 رنز کی شراکت کرکے جیت کی بنیاد رکھ دی۔ جیک کراؤلی 65 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے لیکن بین ڈکٹ کے 170 گیندوں پر 21 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 149 رنز نے ہندوستان سے میچ چھین لیا۔ آخر میں، جو روٹ نے ایک اینڈ پر کھڑے ہو کر نصف سنچری بنائی اور ہندوستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
خوب میچ چھوڑے:ہندوستانی ٹیم نے اس میچ میں کیچ چھوڑنے کا ایسا ایسا کمال دکھایا ، جس کے بعد کوئی بھی ٹیم جیتنے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ یشسوی جیسوال نے انگلینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں 3 کیچ ڈراپ کیے جب کہ دوسری اننگز میں 97 رنز پر بیٹنگ کرنے والے بین ڈکٹ کو لائف لائن دی گئی۔ اس کے علاوہ کئی مواقع محمد سراج کی گیند پر وکٹ کے پیچھے گنوائے گئے۔ اس میں سلپ میں بلے کا کنارہ لے کر گیند بھی رہی ۔
نئے کپتان کی نا تجربہ کاری پہلی بار ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کر رہے شبھمن گل میں تجربے کی کمی صاف نظر آرہی تھی۔ جسپریت بمراہ پر حد سے زیادہ انحصار کرنے والے کپتان نے شاردل ٹھاکر کو پورے دن میں گیند کرنے کے لیے صرف 7 اوورز دیے۔ جب گل نے اس گیند باز کو، جو سیٹ جوڑی توڑنے کے لیے مشہور ہے، باؤلنگ کے لیے بلایا، تو انہوں نے لگاتار دو گیندوں پر وکٹیں حاصل کیں۔ شاردل نے 149 رنز پر بیٹنگ کررہے بین ڈکٹ اور ہیری بروک کو آؤٹ کر کے میچ میں ٹیم کی تھوڑی سی واپسی کرائی ۔ اگر انہیں اس سے پہلے بلایا جاتا تو میچ کا نتیجہ کچھ اور ہوسکتا تھا