امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ اگر حماس نے غزہ میں لوگوں کو قتل کرنا جاری رکھا تو ہمارے پاس اندر جاکر انہیں مارنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ ٹرمپ ’’ ٹروتھ سوشل ‘‘پر لکھا کہ اگر حماس نے غزہ میں لوگوں کو مارنا جاری رکھا تو ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا کہ ہم اندر جاکر انہیں ماریں۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کہ کون ان کو مارنے کے لیے جائے گا۔ انہوں نے بدھ کو تصدیق کی کہ امریکی فوج غزہ میں مداخلت نہیں کرے گی۔ ٹرمپ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد فلسطینی شہریوں کے حالیہ قتل کا حوالہ دے رہے تھے۔
ٹرمپ کا یہ بیان ان کے کہنے کے چند دن بعد آیا ہے کہ حماس کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ اور عوامی مقامات پر قتل مجھے زیادہ پریشان نہ کریں ۔ جن لوگوں کو حماس مار رہی انہیں قاتل گینگ کے طور پر بیان کیا گیا تھا۔ امریکی ثالثی میں جنگ بندی کے تحت غزہ سے اسرائیلی افواج کے جزوی انخلا کے بعد سے حماس نے تباہ شدہ پٹی کے شہروں پر اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے۔ حماس نے سکیورٹی کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے اور گلیوں میں موجود قاتل گینگ کے لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔
کو امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل بریڈ کوپر نے حماس سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کو گولی مارنا بند کرے اور ٹرمپ کے منصوبے کی تعمیل کرے۔ لیکن ٹرمپ نے اس سے قبل پھانسیوں پر کوئی ناراضی ظاہر نہیں کی تھی۔ امریکی صدر نے منگل کو وائٹ ہاؤس میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دراصل اس نے مجھے زیادہ پریشان نہیں کیا۔ یہ ٹھیک ہے، وہ گروہوں کا بہت برا گروپ ہے، یہ دوسرے ممالک سے بہت مختلف ہے۔








