نئی دہلی: دوسری بار امریکہ کے صدر بننے والے ڈونلڈ ٹرمپ بہت سے فیصلے تیزی سے لے رہے ہیں۔ انہوں نے ریڈیو چینل وائس آف امریکہ (VOA) کی بنیادی کمپنی USAGM کا معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے وائس آف امریکہ بھی خطرے میں ہے۔ اس ریڈیو چینل کے ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز نے ہفتے کے روز فیس بک پر کہا کہ انہیں اور ان کے تقریباً 1300 ملازمین کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ وی او اے کے کچھ مقامی ریڈیو سٹیشنوں نے نیوز کاسٹ بند کر دیے ہیں اور موسیقی کے پروگراموں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ وی او اے کے سینئر ایڈیٹرز کو بھی کام روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ VOA کی دنیا بھر میں خبروں کی نشریات روک دی جائیں گی۔ ایک پرانے نامہ نگار نے بتایا کہ وائس آف امریکہ اس وقت خاموش ہو گیا ہے۔ یہ امریکی ایجنسی برائے عالمی میڈیا (USAGM) کا حصہ ہے۔ USAGM دوسرے نیٹ ورک بھی چلاتا ہے جیسے کہ ریڈیو فری یورپ، ریڈیو فری ایشیا، اور مشرق وسطیٰ براڈکاسٹنگ نیٹ ورک۔ ان نیٹ ورکس کے آپریٹرز کے ساتھ معاہدے ختم کر دیے گئے ہیں۔ٹرمپ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ نشریاتی ادارے بے کار اور پرانے ہیں۔ اس لیے ان پر پیسہ خرچ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔