تحریر:محمد عظیم اللہ صدیقی مہپتیاوی
📢 بہار کے ووٹروں کیلئے اہم اطلاع! ووٹر لسٹ نہیں یہ این آرسی ہے – اس لیے ووٹر کارڈ نہ سمجھیں ، اسے اپنی شہریت بچانے کا عمل سمجھیں
🗓️ تاریخ: 25 جون تا 26 جولائی 2025
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بہار میں ووٹر لسٹ کا Special Intensive Revision (SIR) کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ آئندہ انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کو درست، شفاف اور مکمل بنایا جا سکے۔
یہ عمل ہر ووٹر کیلئے نہایت اہم ہے — اگر آپ نے اس دوران تصدیق نہ کروائی یا مناسب دستاویزات نہ دیے، تو آپ کا نام ووٹر لسٹ سے حذف بھی ہو سکتا ہے، اتنا ہی کہیں آپ کی شہریت بھی ختم نہ کردی جائے ، کہیں آپ کو بنگلہ دیشی یا غیر ملکی قرار دے کر آسام کی طرح سرحد سے پش بیک نہ کردیا جائے۔ یہ آسام میں ہورہا ہے، کہیں بہار میں نہ ہو ۔ اس لیے بیداری کی سخت ضرورت ہہوگی
✅ کن لوگوں کو کیا کرنا ہے؟ مکمل ہدایات
👥 تمام ووٹروں کے لیے عمومی اصول:
• BLO (بوتھ لیول افسر) آپ کے گھر آئیں گے
• آپ کو فارم بھر کر دینا ہوگا (نیا اندراج، ترمیم، حذف یا تصدیق)
• اس کے ساتھ مناسب دستاویزات دینا ہوں گے
________________________________________
🗂️ عمر کے لحاظ سے درکار دستاویزات:
1️⃣ یکم جولائی 1987 سے پہلے پیدا ہونے والے:
• صرف اپنا شناختی ثبوت کافی ہوگا
2️⃣ یکم جولائی 1987 تا 2 دسمبر 2004 کے درمیان پیدا ہونے والے:
• اپنا شناختی ثبوت + والد/والدہ میں سے کسی ایک کا ثبوت
3️⃣ 2 دسمبر 2004 کے بعد پیدا ہونے والے:
• اپنا شناختی ثبوت + والد اور والدہ دونوں کا شناختی ثبوت
• اگر والدین غیر ملکی ہیں تو پاسپورٹ + ویزا/OCIs کی خود تصدیق شدہ فوٹو کاپی
________________________________________
📃 درکار دستاویزات کی مکمل فہرست:
✅ شناختی دستاویزات (شناخت ثابت کرنے کیلئے):
1. مرکزی/ریاستی حکومت یا پبلک سیکٹر ادارے (PSU) کے مستقل ملازمین یا پنشنرز کے لیے جاری کردہ کوئی بھی شناختی کارڈ یا پنشن ادائیگی آرڈر (PPO)
2. حکومت، مقامی ادارے، بینک، ڈاک خانہ، LIC یا PSU کی جانب سے بھارت میں 1 جولائی 1987 سے پہلے جاری کیا گیا کوئی شناختی کارڈ/سرٹیفکیٹ/دستاویز
3. مجاز اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ پیدائش سرٹیفکیٹ
4. پاسپورٹ
5. تسلیم شدہ بورڈ یا یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ میٹرک یا دیگر تعلیمی اسناد
6. ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ مستقل رہائش سرٹیفکیٹ (Domicile Certificate)
7. فارسٹ رائٹس ایکٹ کے تحت جاری کردہ جنگلاتی حقوق کا سرٹیفکیٹ
8. ✅ OBC/SC/ST یا دیگر ذات پر مبنی مجاز سرٹیفکیٹ (Caste Certificate)
9. قومی شہریت رجسٹر (NRC) کی کاپی – جہاں یہ نافذ ہے
10. ریاست یا مقامی ادارے کی طرف سے تیار کردہ خاندانی رجسٹر/ریکارڈ
11. کسی سرکاری اسکیم کے تحت زمین یا مکان کی الاٹمنٹ کا سرکاری سرٹیفکیٹ
( یہ فہرست حتمی نہیں ہے ، میرا مطالبہ ہے کہ پنچایت کی طرف سے جاری کردہ خط بھی تسلیم کیا جائے جیسا کہ آسام این آرسی میں تسلیم کیا گیا تھا)
✅ عمر/پیدائش کا ثبوت:
• اسکول کا سرٹیفکیٹ (10ویں یا 12ویں جماعت)
• میونسپل کارپوریشن یا پنچایت کا پیدائش سرٹیفکیٹ
• سرکاری اسپتال کی پیدائش رپورٹ
• آدھار کارڈ (اگر پیدائش تاریخ موجود ہو)
✅ رہائش کا ثبوت:
• بجلی/گیس/پانی/ٹیلی فون بل
• زمین یا مکان کا رجسٹری کاغذ
• کرایہ رسید یا مکان کرایہ معاہدہ
• ووٹر ID جس پر پتہ واضح ہو
• بینک پاس بک جس پر پتہ درج ہو
✅ شہریت یا قانونی حیثیت (غیر ملکی والدین کی صورت میں):
• پاسپورٹ + ویزا/او سی آئی کی کاپی
• شہریت سرٹیفکیٹ
• حکومت ہند سے جاری اجازت نامہ (Permission_of stay_
🌍 اگر آپ بہار سے باہر رہتے ہیں؟
اور آدھار یا شناختی دستاویز کسی دوسری ریاست سے اپڈیٹ ہو چکے ہیں:
🚨 آپ کو یہ کرنا ہوگا:
1. ثبوت دیں کہ آپ کا ووٹ بہار میں ہی ہونا چاہیے
مثلاً:
o پرانا آدھار یا ووٹر کارڈ (بہار کا پتہ ہو)۔
o اسکول کا سرٹیفکیٹ یا دیگر سرکاری کاغذات
o والدین کے دستاویزات جن پر پتہ بہار کا ہو
2. Self Declaration فارم بھریں
جس میں واضح کریں کہ آپ بہار کے ووٹر ہیں اور وہیں درج رہنا چاہتے ہیں۔
3. اگر آپ نے مکمل طور پر بہار چھوڑ دیا ہے:
o اپنی نئی ریاست میں ووٹر لسٹ میں نام شامل کروائیں (Form 6)
o بہار سے نام ہٹوانے کے لیے (Form 7) جمع کروائیں
________________________________________
⚠️ ممکنہ خطرات – ہوشیار رہیں:
• 📌 آدھار یا دیگر دستاویزات اگر کسی دوسری ریاست کے ہیں، اور بہار میں تصدیق نہ کروائی گئی، تو نام لسٹ سے حذف ہو سکتا ہے
• 📌 اگر آپ کے دستاویزات یا والدین کے شناختی کاغذات نہیں ملے، تو آپ “مشکوک شہری” قرار پا سکتے ہیں
• 📌 اگر آپ فارم وقت پر نہیں بھرتے، تو آپ کا نام اگلے الیکشن کی فہرست میں نہیں آئے گا_
آپ اور BLO کو کیا کرنا ہوگا؟
🔸 BLO (بوتھ لیول آفیسر)
• ہر اہل فرد کو "گنتی فارم” (Enumeration Form) دے گا
• آپ کے دیے گئے دستاویزات کی تصدیق کرے گا
• تصدیق شدہ فارم ECINET ایپ پر اپ لوڈ کرے گا
🔸 آپ کریں گے:
• گنتی فارم بھر کر مکمل کریں
• ضروری شناختی و رہائشی دستاویزات کی خود تصدیق شدہ کاپی دیں
• فارم BLO کو واپس کریں اور رسید لیں
🖥️ آن لائن سہولت بھی دستیاب ہے:
• ECINET ایپ یا voters.eci.gov.in پر فارم ڈاؤن لوڈ کریں
• خود پُر کریں اور اسکین شدہ خود تصدیق شدہ دستاویزات کے ساتھ اپ لوڈ کریں
• اگر BLO آپ سے رابطہ نہ کرے تو خود فارم بھر کر جمع کر سکتے ہیں
• https://voters.eci.gov.in/
________________________________________
⚖️ اپیل کا حق
اگر آپ کا نام لسٹ سے ہٹا دیا جائے یا اعتراض آ جائے:
• آپ الیکشن رجسٹریشن آفیسر (ERO)، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (DM) یا چیف الیکٹورل آفیسر (CEO) کے پاس اپیل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے یکم اگست تا یکم ستمبر کی تاریخ دی گئی ہے، آخری فہرست ۳۰ ستمبر کو شائع ہوگی، اس کے بعد کوئی گنجائش نہ ہو گی ۔
• اپیل کے لیے تحریری ثبوت اور پرانے ووٹر لسٹ کا حوالہ مددگار ثابت ہوگا_
🧭 یہ صرف ووٹر لسٹ نہیں – آپ کی شناخت ہے!
• یہ عمل NRC کی طرز پر سخت ہو سکتا ہے، مگر بروقت کارروائی سے آپ اپنے حق کا تحفظ کر سکتے ہیں
• ہر فرد، خاص کر غریب، محنت کش، اقلیتی اور مہاجر طبقہ ہوشیار رہے
• اپنی برادری اور محلے میں دوسروں کو بھی آگاہ کریں
🔊 اپنا ووٹ بچائیے – اپنی آواز بلند کیجیے!
✅ فارم پُر کریں
✅ دستاویزات درست جمع کریں
✅ اپیل کا حق استعمال کریں
✅ دوسروں کو بھی بتائیں
⚠️ بعض طبقات کو ووٹر لسٹ نظرثانی میں دشواریاں پیش آ سکتی ہیں – ان کے حق کا تحفظ کیا جانا چاہیے!
یہ تشویش صرف دستاویز کی نہیں، بلکہ لاکھوں لوگوں کے حقِ رائے دہی کی ہے!
الیکشن کمیشن کا یہ عمل بظاہر شفافیت کے لیے ہے، لیکن کچھ طبقات کے لیے یہ حد درجہ دشوار ہو سکتا ہے۔ ان میں سے چند خاص طبقے یہ ہیں:
1️⃣ مزدور اور کم آمدنی والے افراد
• روزانہ کی مزدوری یا موسمی کام کرنے والوں کے لیے BLO سے رابطہ، فارم پُر کرنا اور دستاویز جمع کروانا بہت مشکل ہوتا ہے۔
• ان کے پاس اکثر تعلیم یا سرکاری دستاویزات نہیں ہوتے۔
• اگر آدھار پر پتہ کسی اور جگہ کا ہو یا شناخت ثابت نہ ہو سکے، تو ووٹر لسٹ سے ان کا نام ہٹایا جا سکتا ہے۔
2️⃣ دور دراز شادی شدہ خواتین
• خاص طور پر وہ لڑکیاں جو 1987 کے بعد پیدا ہوئیں، شادی کے بعد دوسرے گاؤں یا ضلع میں جا بسی ہیں،
• ان کے پاس اپنے والدین سے تعلق کا سرکاری ثبوت نہیں ہوتا، اور
• والد یا والدہ کے نام کی اسپیلنگ مختلف ہو تو BLO یا سسٹم اسے مسترد کر سکتا ہے۔
• کئی بار انہیں اپنی شادی کے بعد شناختی دستاویز نئے سرے سے بنانے کا موقع نہیں ملا ہوتا۔
3️⃣ بے زمین دیہی طبقہ / اجرتی مہاجر مزدور
• جو مختلف ریاستوں میں مزدوری کرتے ہیں اور ان کے دستاویز پرانی جگہ کے ہوتے ہیں
• اگر آدھار دوسرے پتہ پر ہے، اور وہ ووٹ بہار میں دینا چاہتے ہیں، تو انہیں “Self Declaration” اور ثبوت کی پیچیدہ کارروائی سے گزرنا ہوگا
4️⃣ تعلیمی طور پر پسماندہ یا ناخواندہ افراد
• فارم بھرنا، آن لائن اپ لوڈنگ، یا مطلوبہ دستاویزات کی سمجھ نہ ہونے کی وجہ سے وہ یا تو فارم پُر ہی نہیں کرتے یا غلطی کرتے ہیں
• نتیجتاً ان کا اندراج منسوخ یا معطل ہو سکتا ہے
🔍 تشویشناک صورتحال:
• جن خواتین کے والدین کے نام کے ہجے مختلف ہیں (مثلاً "عبدالرحمٰن” کہیں "عبدالرحمن” یا "Abdul Rahman” کہیں "Abdur Rahman”)
• یا شادی کے بعد سرنیم (Surname) بدلنے کی وجہ سے شناخت کا ربط ثابت نہیں ہو پاتا
• ان کے ووٹر لسٹ سے ہٹنے کا شدید خطرہ ہے
🛑 یہ محض تکنیکی یا کاغذی مسئلہ نہیں – لاکھوں افراد کے جمہوری حق کا مسئلہ ہے!
✅ مطالبہ / تجویز:
• ایسے افراد کو خصوصی رعایت دی جائے
• والدین سے رشتہ ثابت کرنے کیلئے حلف نامہ یا سرکاری گواہی قابلِ قبول ہو
• BLO کو تربیت دی جائے کہ وہ خواتین اور غریب طبقے سے نرمی سے پیش آئیں
• NGOs اور سماجی اداروں کو شامل کر کے مددگار مراکز بنائے جائیں
• تمام فارم مقامی زبان میں آسانی سے دستیاب ہوں، آن لائن دستیاب ہوں،ان لائن سسٹم بھی سردی/ہندی میں ہو
🤝 سماجی تنظیمیں اور ذمہ دار افراد کو چاہیے:
• ان متاثرہ طبقوں تک پہنچیں
• ان کے فارم بھرنے میں مدد کریں
• ان کے حقِ رائے دہی کو محفوظ بنانے کے لیے فیلڈ میں متحرک ہوں