اے ون 171ٹیک آف کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارے میں کل 242 افراد سوار تھے۔ اس میں عملے کے 12 ارکان اور 230 مسافر شامل ہیں۔ اس طیارے کے حادثے میں ایک مسافر کے زندہ بچ جانے کی خبر ہے۔ مسافر کا نام رمیش وشواس کمار ہے۔ زخمی کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔اس نے آ کھوں دیکھا حال بتاتے ہویے کہا کہ یہ ایک کدشمی ہے کہ میں زند بچ گیاجب میں نے آنکھ کھولی تو چاروں طرف لاشیں پڑی تھیں… میں ڈر گیا، میں کھڑا ہو گیا اور بس بھاگنا شروع کر دیا…” یہ الفاظ ہیں 40 سالہ وشواس کمار رمیش کے۔ جمعرات کو احمد آباد میں ہونے والے ہولناک ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے میں وشواس کرشماتی طور پر بچ گئے ۔ وہ لندن جانے والی پرواز کے 242 مسافروں میں سے واحد ہیں جو ابھی ہسپتال میں زندہ پائے گئے ہیں۔
وشواس نے کہا، “ٹیک آف کے تقریباً 30 سیکنڈ بعد ایک زوردار آواز آئی اور پھر طیارہ زمین سے ٹکرا گیا۔ سب کچھ اتنی تیزی سے ہوا کہ مجھے سمجھنے کا موقع ہی نہیں ملا۔” ان کے سینے، آنکھوں اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں ہیں۔ لیکن وہ ہوش میں ہیں اور بات کرنے کے قابل ہیں۔ احمد آباد کے اسروا کے سول اسپتال کے جنرل وارڈ میں صحافیوں نے ان سے بات کی تو وہ کانپتے ہوئے الفاظ میں حادثے کا منظر بیان کر رہے تھے۔یہ پرواز لندن جا رہی تھی اور جمعرات کو دوپہر 1:38 پر ٹیک آف کے چند منٹ بعد احمد آباد میں گر کر تباہ ہو گئی۔ طیارے میں سوار 230 مسافروں میں سے 169 ہندوستانی شہری، 53 برطانوی، 7 پرتگالی اور ایک کینیڈین مسافر تھا۔اس کے علاوہ دو پائلٹ سمیت 12 کرو ممبر تھے۔ حادثے کے بعد وشواس کمار رمیش کو ہوش آیا تو طیارے کے ٹکڑے اور بکھری ہوئی لاشیں اردگرد پڑی تھیں۔ کسی نے اسے اٹھایا، ایمبولینس میں ڈالا اور ہسپتال لے گیا۔ اس کے پاس اب بھی بورڈنگ پاس ہے۔ وہ اس ہولناک حادثے کا واحد گواہ ہےرمیش وشواس نے آج تک کو بتایا کہ حادثے کے بعد ایک زبردست دھماکہ ہوا، چاروں طرف آگ کے شعلے تھے۔ مجھے ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال لایا گیا۔ میں یقین نہیں کر سکتا کہ میں زندہ ہوں، یہ کسی معجزے سے کم نہیں۔
گجرات بی جے پی کے صدر سی آر پاٹل نے تصدیق کی کہ سابق سی ایم وجے روپانی طیارہ حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ طیارہ حادثے میں ہاسٹل کے مسافر اور ریزیڈنٹ ڈاکٹرز زخمی ہوئے ہیں۔