نئی دہلی:(خاص رپورٹ)
تقریباً ایک سال تک الیکشن کمشنر رہنے کے بعد گیانیش کمار کو پیر کی رات چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔ راجیو کمار، جو 18 فروری کو سبکدوش ہو رہے ہیں، کی مدت کار تنازعات سے بھری ہوئی ہے۔ تاریخ انہیں ایک اچھے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر درج نہیں کرے گی۔ وہ حکومت کے سامنے سی ای سی کی تابعداری کے لیے جانے جاتے ہیں۔ سرکار نے ڈاکٹر وویک جوشی کو الیکشن کمشنر مقرر کیا ہے۔ ان کو ہریانہ سے لایا گیا ہے۔ وہ وہاں چیف سیکرٹری تھے۔
گیانیش کمار کی تقرری کا اعلان نئے چیف الیکشن کمشنر کے انتخاب کے لیے وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی پینل کی میٹنگ کے چند گھنٹے بعد کیا گیا۔ یہ عہدہ راجیو کمار کے جانے سے خالی ہو رہا ہے، جو منگل کو ( آج )ریٹائر ہو رہے ہیں۔ اس میٹنگ میں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تقرری کے عمل کو اس وقت تک ملتوی کرے جب تک کہ سپریم کورٹ نئی تقرری کے عمل کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر اپنا فیصلہ نہیں سنا دیتی۔ سپریم کورٹ بدھ کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔گیانیش کو 14 مارچ 2024 کو الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا تھا۔ اس وقت وہ دو ماہ بعد آئی اے ایس سے ریٹائر ہونے والے تھے۔ انہوں نے 15 مارچ کو عہدہ سنبھالا اور اگلے ہی دن الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا۔چیف الیکشن کمشنر کے طور پر گیانیش کی میعاد 26 جنوری 2029 تک رہے گی، اس مدت میں 20 اسمبلی انتخابات، 2027 میں صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات اور 2029 میں لوک سبھا انتخابات کی تیاری شامل ہوگی۔
کیرالہ کیڈر کے 1988 بیچ کے افسر کمار نے جنوری 2024 میں ریٹائر ہونے پر تعاون کی وزارت کے سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اپنے کیریئر میں انہوں نے پارلیمانی امور کے سیکرٹری، وزارت داخلہ (MHA) میں جوائنٹ سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری اور وزارت دفاع میں جوائنٹ سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ کیرالہ میں، انہوں نے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ اور فنانس سمیت کئی محکموں میں کام کیا۔ وہ 2012 سے 2016 تک دہلی میں کیرالہ ہاؤس کے ریزیڈنٹ کمشنر بھی رہے۔ امت شاہ کو ان کا کام بہت پسند ہے۔ 2018 سے 2021 تک وزارت داخلہ میں ایڈیشنل سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیتے ہوئے، کمار نے 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو لداخ اور جموں و کشمیر کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ نریندر مودی حکومت کا کمار پر اعتماد اس حقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں نہ صرف جموں و کشمیر تنظیم نو بل کا مسودہ تیار کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی، جو کسی بھی حکومت کی طرف سے لایا گیا سب سے خفیہ بل ہے، بلکہ وہ رام جنم بھومی ٹرسٹ کے قیام میں بھی شامل تھے۔کمار، جن کا تعلق اتر پردیش سے ہے، نے IIT کانپور سے سول انجینئرنگ میں B.Tech کی ڈگری حاصل کی ہے۔ہریانہ کے چیف سکریٹری ڈاکٹر وویک جوشی، 1989 بیچ کے آئی اے ایس افسر، کمار کی ترقی کے بعد الیکشن کمشنر مقرر ہوئے۔ کمار کے ساتھ الیکشن کمشنر کے عہدے پر تعینات سکھبیر سنگھ سندھو اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ ،