اردو
हिन्दी
جولائی 17, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں

نفرت،محبت :’یار’کی خاطر  اپنے شوہرکا قتل کیوں کررہی ہے بیوی؟ وفاداری،سماج کا ڈر ،دباؤ نہیں رہا؟

2 ہفتے پہلے
‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎|‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎ فکر ونظر
A A
0
192
مشاہدات
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ایک ہی عورت میں کسی سے اتنی محبت اور شوہر سے نفرت کیسے ایک ساتھ رہتی ہے؟ کچھ خواتین محبت کے نام پر ایسے خطرناک قدم کیوں اٹھا رہی ہیں؟ آج ہم ان جرائم کے پیچھے نفسیاتی اور سماجی وجوہات کی چھان بین کریں گے اور یہ بھی سمجھنے کی کوشش کریں گے کہ ایک ہی عورت میں شوہر کے لیے محبت اور نفرت کا جذبہ کیسے ایک ساتھ رہتا ہے۔ان دنوں بھارت میں ایسی خبریں سامنے آرہی ہیں جہاں خواتین محبت کے نام پر بڑے بڑے جرائم کر رہی ہیں۔ اس وقت سونم رگھوونشی خبروں میں ہیں جنہوں نے سہاگ رات کے دوران اپنے شوہر راجہ رگھوونشی کو قتل کرنے کی سازش کی تھی۔ اس سے پہلے میرٹھ کا نیلے ڈرم کا واقعہ بھی بہت مشہور ہوا تھا۔ ان واقعات سے نہ صرف حیرت ہوتی ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ کچھ خواتین محبت کے نام پر ایسے مہلک قدم کیوں اٹھا رہی ہیں؟

اندور کی سونم رگھوونشی نے جس طرح اپنے شوہر راجہ رگھوونشی کے قتل کی سازش کی وہ سنگین جرائم کے خلاف معاشرے میں خواتین کے لیے بنائے گئے تمام تصورات کو توڑ دیتی ہے۔ اس نے شادی کی اور میگھالیہ میں سہاگ رات کے دوران اپنے شوہر کے قتل میں ملوث تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سونم کا اپنے عاشق راج کشواہا کے ساتھ افیئر تھا اس لیے اس نے اپنے شوہر کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا۔اسی طرح میرٹھ کے سوربھ قتل کیس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس سال 3 مارچ کو مسکان رستوگی نے اپنے عاشق ساحل شکلا کے ساتھ مل کر اپنے شوہر سوربھ راجپوت کو قتل کر دیا تھا۔ اور قتل کے بعد لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے نیلے ڈرم میں ڈال کر سیمنٹ سے ڈھانپ دیا۔

قتل کے بعد شوہر کے پاس سانپ رکھ دیا:اپریل میں ہی میرٹھ کے ایک گاؤں سے ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا تھا، جس میں امیت نامی نوجوان کو اس کی بیوی رویتا نے اپنے عاشق امردیپ کے ساتھ مل کر قتل کر دیا تھا اور اس قتل کو حادثہ کا روپ دینے کے لیے لاش کے قریب سانپ رکھ دیا گیا تھا۔

***عاشق کے ساتھ مل کر شوہر کا گلا گھونٹ دیا۔
11 مارچ کو آگرہ میں ایک خاتون نے اپنے عاشق کی ملی بھگت سے اپنے شوہر کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد اس نے لاش کو ایک آٹو میں ڈال کر 65 کلومیٹر دور متھرا ضلع میں پھینک دیا۔ شوہر کو بیوی کے عشق کا بھانڈا پھوٹ چکا تھا تو بیوی نے عاشق کے ساتھ مل کر شوہر سے جان چھڑائی۔یہ واقعات بتاتے ہیں کہ محبت کے نام پر جرائم اب صرف مردوں تک محدود نہیں رہے، خواتین بھی ایسے واقعات میں ملوث ہو رہی ہیں۔

***خواتین کیوں گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کر رہی ہیں؟
اب تک، جرائم کو مردوں کے زیر تسلط سرگرمی سمجھا جاتا رہا ہے، اور خواتین کو اکثر شکار کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ تاہم گزشتہ چند سالوں میں خواتین کی جانب سے کیے جانے والے جرائم میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر محبت کے معاملات سے متعلق جرائم۔ این سی آر بی کے 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان میں قتل اور پرتشدد جرائم میں خواتین کی شرکت اگرچہ اب بھی کم ہے، بڑھ رہی ہے۔ یہ تبدیلی کئی سماجی، نفسیاتی اور ثقافتی عوامل کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔

***سماجی اور ثقافتی وجوہات
ہندوستانی معاشرے میں محبت کی شادیوں اور محبت کے معاملات کو اکثر قبول نہیں کیا جاتا، جس سے خواتین پر سماجی دباؤ بڑھتا ہے۔ اس دباؤ کی وجہ سے کچھ خواتین اپنے تعلقات کو چھپانے کے لیے پرتشدد قدم اٹھاتی ہیں۔ پدرانہ معاشرے میں معاشی یا سماجی انحصار خواتین کو مکروہ رشتوں میں پھنسا سکتا ہے، جس کی وجہ سے وہ تشدد کا راستہ اختیار کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، معاشی آزادی نے خواتین کو مزید خطرات مول لینے کی آزادی دی ہے، جو  پرتشدد نتائج کا باعث بنتی ہے۔
***محبت کے جرائم پر تحقیق
دنیا بھر میں محبت کے حوالے سے ہونے والے جرائم پر بہت سے مطالعات کیے گئے ہیں، جو اس پیچیدہ مسئلے کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔جرنل آف جنرل سائیکالوجی اسٹڈی: 2020 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ COVID-19 وبائی مرض کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ ہوا، جس میں مردوں کے خلاف خواتین کے تشدد کے واقعات بھی شامل ہیں۔ اس تحقیق میں تناؤ، معاشی دباؤ اور جذباتی عدم استحکام کو تشدد کی بڑی وجوہات کے طور پر شناخت کیا گیا۔

***کیا خواتین کی فطرت بدل رہی ہے؟
خواتین کی فطرت میں تبدیلی کی وجوہات جدید معاشرے میں بدلتے ہوئے کردار، معاشی آزادی، میڈیا کا اثر و رسوخ اور دماغی صحت کی خدمات کا فقدان ہیں۔ آج خواتین زیادہ تعلیم یافتہ اور خود مختار ہیں، جس کی وجہ سے انہیں رشتوں میں زیادہ انتخاب ملتا ہے، لیکن یہ سماجی دباؤ سے متصادم ہے۔ مغربی ثقافت اور میڈیا نے محبت اور رشتوں کے بارے میں رویہ بدل دیا ہے، جو خطرناک فیصلوں کو فروغ دے سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، بھارت میں ذہنی صحت کی سہولیات کی کمی جذباتی عدم استحکام کو بڑھاتی ہے، جو کچھ خواتین کو پرتشدد رویے کی طرف لے جا سکتی ہے۔محبت کا نشہ، تناؤ اور غلط سوچ ذہن کو اس قدر الجھا دیتی ہے کہ عورت محبت اور تشدد دونوں کو بیک وقت محسوس کر سکتی ہے۔ محبت ایک خوبصورت جذبہ ہے لیکن جب یہ تشدد میں بدل جاتا ہے تو یہ معاشرے کے لیے ایک تنبیہ ہے۔ ہمیں ان واقعات سے سیکھنے کی ضرورت ہے کہ رشتوں میں احترام، بات چیت اور افہام و تفہیم کو ترجیح دینی چاہیے۔ تب ہی ہم ایک محفوظ اور جامع معاشرے کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔ پ (۔        (تحریر:پارول چندرا)

ٹیگ: rajraja raghuvanshisaurabhwife،husband،boyfriend،،sonam

قارئین سے ایک گزارش

سچ کے ساتھ آزاد میڈیا وقت کی اہم ضرورت ہےـ روزنامہ خبریں سخت ترین چیلنجوں کے سایے میں گزشتہ دس سال سے یہ خدمت انجام دے رہا ہے۔ اردو، ہندی ویب سائٹ کے ساتھ یو ٹیوب چینل بھی۔ جلد انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ کاز عوامی تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ اسے جاری رکھنے کے لیے ہمیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔

سپورٹ کریں سبسکرائب کریں

مزید خبریں

فکر ونظر

ملک پر اکثریت پرستی اور ہندوتو کو لادنے کی مہم

16 جولائی
مضامین

غزہ میں روٹی اور پانی کی قیمت انسانی زندگی کیوں

16 جولائی
فکر ونظر

سماج کو بانٹنے کی کوشش،علاج کیا ہے،مسلمان کیا کریں؟

13 جولائی
  • ٹرینڈنگ
  • تبصرے
  • تازہ ترین

دنیا میں ہلچل،تیل میں لگے گی آگ؟ایرانی پارلیمنٹ کا آبنائے ہرمز بند کرنےکا فیصلہ

جون 22, 2025

انکشاف: اردن اور سعودی عرب اسرائیل کی مدد کررہے ہیں!یہ ہیں ثبوت

جون 22, 2025
حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

مارچ 31, 2022

ایران کے میزائل حملوں سے تھرایا اسرائیل،کئی  شہروں  میں  دھماکے،تل ابیب کا سب سے بڑا اسپتال زمیں بوس ،متعدد ہلاک و زخمی

جون 19, 2025

یوپی حکومت سنبھل کو ‘ہندوتیرتھ استھل ہب’  کے طور پرڈولپ کرے گی،کروڑوں روپے مختص

اتردیش: کانوڑ یاترا پر تبصرہ کرنے پر ٹیچر کے خلاف ایف آئی آر درج

مارننگ نیوز: اہم خبریں،سرخیوں میں

غزہ:امدادی مرکز کے باہر بھوکے فلسطینیوں پر مرچوں کا اسپرے اور شیلنگ,20 شہید

یوپی حکومت سنبھل کو ‘ہندوتیرتھ استھل ہب’  کے طور پرڈولپ کرے گی،کروڑوں روپے مختص

جولائی 17, 2025

اتردیش: کانوڑ یاترا پر تبصرہ کرنے پر ٹیچر کے خلاف ایف آئی آر درج

جولائی 17, 2025

مارننگ نیوز: اہم خبریں،سرخیوں میں

جولائی 17, 2025

غزہ:امدادی مرکز کے باہر بھوکے فلسطینیوں پر مرچوں کا اسپرے اور شیلنگ,20 شہید

جولائی 16, 2025

حالیہ خبریں

یوپی حکومت سنبھل کو ‘ہندوتیرتھ استھل ہب’  کے طور پرڈولپ کرے گی،کروڑوں روپے مختص

جولائی 17, 2025

اتردیش: کانوڑ یاترا پر تبصرہ کرنے پر ٹیچر کے خلاف ایف آئی آر درج

جولائی 17, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein

روزنامہ خبریں مفاد عامہ ‘ جمہوری اقدار وآئین کی پاسداری کا پابند ہے۔ اس نے مختصر مدت میں ہی سنجیدہ رویے‘غیر جانبدارانہ پالیسی ‘ملک و ملت کے مسائل معروضی انداز میں ابھارنے اور خبروں و تجزیوں کے اعلی معیار کی بدولت سماج کے ہر طبقہ میں اپنی جگہ بنالی۔ اب روزنامہ خبریں نے حالات کے تقاضوں کے تحت اردو کے ساتھ ہندی میں24x7کے ڈائمنگ ویب سائٹ شروع کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔

اہم لنک

  • ABOUT US
  • SUPPORT US
  • TERMS AND CONDITIONS
  • PRIVACY POLICY
  • GRIEVANCE
  • CONTACT US
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

سپورٹ کریں

کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کیجیے

روزنامہ خبریں

کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN