نئی دہلی: اسد الدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم بہار اسمبلی انتخابات کے لیے عظیم اتحاد میں شامل ہونا چاہتی ہے۔ اس کے لیے پارٹی کے ریاستی صدر نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کو خط بھی لکھا تھا۔ لیکن اب آر جے ڈی اور کانگریس نے اے آئی ایم آئی ایم کو جواب دیا ہے۔ آر جے ڈی نے مشورہ دیا ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کو بی جے پی کو شکست دینے کے لیے بہار اسمبلی انتخابات نہیں لڑنا چاہیے۔ ساتھ ہی کانگریس کا کہنا ہے کہ اویسی کی پارٹی کی شمولیت کا فیصلہ اجتماعی مشورہ سے لیا جائے گا ـ اے آئی ایم آئی ایم کے بہار ریاستی صدر اور ایم ایل اے اختر الایمان طویل عرصے سے عظیم اتحاد میں شامل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے کانگریس اور آر جے ڈی لیڈروں سے بات کی تھی۔ لیکن کوئی جواب نہ ملنے پر ایمان نے 2 جولائی کو آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے سیکولر ووٹوں کو بکھرنے سے روکنے کے لیے عظیم اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی۔
ادھر آر جے ڈی کے راجیہ سبھا ممبر منوج جھا نے کہا ہے کہ اگر اسد الدین اویسی بی جے پی کو شکست دینا چاہتے ہیں تو انہیں بہار کا الیکشن نہیں لڑنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض اوقات الیکشن نہ لڑنا بھی مددگار ہوتا ہے۔ ا اویسی یہ جانتے ہیں اور ان کے مشیر بھی یہ جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کا مقصد بی جے پی کو شکست دینا اور نفرت کی سیاست کو شکست دینا ہے تو بہار کے الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ بھی ایسا ہی متوقع فیصلہ ہوگا۔ کانگریس نے کیا کہا؟اس دوران بہار سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ طارق انور نے اس معاملے پر نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن میں اسد الدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم کو شامل کرنے کا فیصلہ اتحاد کی تمام جماعتوں کی میٹنگ میں لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی اکیلے اس معاملے پر فیصلہ نہیں لے سکتی۔2020 کے اسمبلی انتخابات میں، اے آئی ایم آئی ایم نے بی ایس پی، اپیندر کشواہا کی اس وقت کی پارٹی، اوم پرکاش راج بھر کی پارٹی کے ساتھ مل کر گرینڈ ڈیموکریٹک سیکولر فرنٹ بنایا تھا۔ اے آئی ایم آئی ایم نے 19 سیٹوں پر الیکشن لڑا۔ اس نے سیمانچل کے تین اضلاع سے پانچ سیٹیں جیتیں۔ بعد میں ایمان کو چھوڑ کر باقی چار ایم ایل اے آر جے ڈی میں شامل ہو گئے۔