بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر RCB کی آئی پی ایل 2025 کی جیت کے جشن کے دوران بھگدڑ میں 10 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں مرنے والوں کی تعداد 11 بتائی گئی ہے۔ تاہم حکومت نے ابھی تک مرنے والوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس سانحہ نے مداحوں کے جوش و خروش کو ماتم میں بدل دیا۔آر سی بی نے منگل کو 18 سال کے طویل انتظار کے بعد اپنی پہلی آئی پی ایل ٹرافی جیت لی، جس کے بعد ہزاروں شائقین سٹیڈیم کے باہر اور شہر کی سڑکوں پر جشن منانے کے لیے جمع ہوئے۔ شائقین نے وراٹ کوہلی اور آر سی بی ٹیم کے استقبال کے لیے ودھان سودھا سے چناسوامی اسٹیڈیم تک مجوزہ فتح کی پریڈ میں حصہ لیا۔ تاہم پریڈ کی منسوخی کی اطلاع کے باوجود اسٹیڈیم کے اردگرد ایک بہت بڑا ہجوم جمع ہوگیا جس کی وجہ سے صورتحال قابو سے باہر ہوگئی۔پولیس کے مطابق ہجوم پر قابو پانے کی کوششوں کے دوران صورتحال مزید بگڑ گئی اور بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہو گئی۔ بنگلورو پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے ہلکے لاٹھی چارج کا سہارا لیا، لیکن اس سے صورتحال مزید بگڑ گئی۔ پولیس نے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں پہنچایا اور جاں بحق افراد کی شناخت کا عمل شروع کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ ہجوم کا حجم توقع سے کہیں زیادہ تھا اور اسٹیڈیم کے ارد گرد ٹریفک جام نے امدادی کارروائیوں کو مزید مشکل بنا دیا۔
آر سی بی نے منگل کو 18 سال کے طویل انتظار کے بعد اپنی پہلی آئی پی ایل ٹرافی جیت لی، جس کے بعد ہزاروں شائقین سٹیڈیم کے باہر اور شہر کی سڑکوں پر جشن منانے کے لیے جمع ہوئے۔ شائقین نے وراٹ کوہلی اور آر سی بی ٹیم کے استقبال کے لیے ودھان سودھا سے چناسوامی اسٹیڈیم تک مجوزہ فتح کی پریڈ میں حصہ لیا۔ تاہم پریڈ کی منسوخی کی اطلاع کے باوجود اسٹیڈیم کے اردگرد ایک بہت بڑا ہجوم جمع ہوگیا جس کی وجہ سے صورتحال قابو سے باہر ہوگئی۔پولیس کے مطابق ہجوم پر قابو پانے کی کوششوں کے دوران صورتحال مزید بگڑ گئی اور بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہو گئی۔ بنگلورو پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے ہلکے لاٹھی چارج کا سہارا لیا، لیکن اس سے صورتحال مزید بگڑ گئی۔ پولیس نے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں پہنچایا اور جاں بحق افراد کی شناخت کا عمل شروع کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ ہجوم کا حجم توقع سے کہیں زیادہ تھا اور اسٹیڈیم کے ارد گرد ٹریفک جام نے امدادی کارروائیوں کو مزید مشکل بنا دیا۔