میوات:
ہریانہ کے شہر میوات میں 25 سالہ نوجوان آصف کے قتل کے بعد علاقے میں پرامن کشیدگی ہے ۔ واردات میں شامل قتل کے ملزمین بدمعاشوں کی گرفتاری کو لے کر گاؤں والوں نے سڑک جام کر دیا۔ اطلاع کے مطابق میوات کا رہنے والا آصف نام کا نوجوان اپنے 2 چچازاد بھائیوں کے ساتھ اتوار کو اپنی بہن کے گھر سے واپس لوٹ رہا تھا ۔ راستے میں دوسرے نوجوانوں کے ایک گروپ نے اس پر حملہ کردیا ۔ ہجومی تشدد نے پیٹ پیٹ کر آصف کومار ڈالا۔
واقعہ 16 مئی رات 9بجے میوات کے روجکا میو تھانہ حلقہ کا ہے جب آصف اپنے چچا زاد بھائیوں کے ساتھ میڈیکل اسٹور پر دوا لینے گیا تھا۔ تینوں ایک بائک پر واپس لوٹ رہے تھے تبھی راستے پر دو ایس یو وی میں آئے لوگوں نے انہیں گھیر لیا اور آصف کی بائک کو ٹکر مار دی۔ الزام کے مطابق اس کے بعد آصف زمین پر گر گیا اور وہاں تقریباً 15 سے 20 لوگوں نے اکھٹا ہو کر اس پر لاٹھی اور سریا سے حملہ کردیا۔
ہجومی تشدد کے ذریعہ پیٹ کر قتل کئے جانے کے بعد آج گاؤں والوں نے بدمعاشوں کی گرفتاری کی مانگ کو لے کر اہم شاہراہ کو جام کردیا ۔ جب پولیس جام کھلوانے موقع پر پہنچی تو مشتعل لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ شروع کردیا اس کے بعد بڑی تعداد میں سیکورٹی فورس کو تعینات کی گیا ہے ۔
الزام ہے کہ بھیڑ نے آصف کی پٹائی لاٹھی، ڈنڈے اور لوہے کے سریا سے کی تھی۔ آصف کے بھائی اور اس معاملے کے چشم دید گواہ راشد نے پولیس کو بتایا کہ اس حملے میں گاؤں کے ہی تقریباً 9 سے 10 نوجوان شامل تھے اور باقی ملزمین آس پاس کے گاؤں سے تھے۔ الزام یہ بھی ہے کہ آصف کو مار پیٹ کے بعد گولی بھی ماری گئی ہے ۔
چشم دید راشد نے پولیس کو بتایا کہ اس حملے میں سندیپ ، اڈوانی اور کالو ، پٹواری ، رشی ، کلدیپ ، مہندر کے علاوہ کچھ ملزمین آٹا بارونڈھا اور کھیڑا خلیل پور کے بھی تھے، آصف پیشہ سے باڈی بلڈر تھااور پہلوانی کرتا تھا۔
اہل خانہ کے الزام کے مطابق ڈیڑھ درجن بدمعاشوں نے لاٹھی ،ڈنڈےاور پتھروں سے کچل کر بے رحمی سے اس کا قتل کردیا۔ آصف کا قتل کس وجہ سے ہوا ابھی یہ صاف نہیں ہو پایا ہے ۔ معلومات کے مطابق آصف اپنے ساتھی راشد کے ساتھ سوہنا سے دوا لینے کے گیا تھا لیکن وہ واپس نہیں لوٹا۔ پولیس نے متاثرہ پریوار کی شکایت پر معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی ہے ۔