نئی دہلی (آرکے بیورو)ایسا لگتا ہے کہ مبینہ گئو رکھشکوں کو سرکاری تحفظ حاصل ہے ہماری سرکار سے ،عدلیہ سے،اور میڈیا سے اپیل ہے کہ وہ اس پر اپنی ذمہ داری ادا کریں-ان خیالات کا اظہار نائب امیر جماعت انجینئیر محمد سلیم نے ماہانہ پریس کانفرنس میں کیا
انیوں نے بلڈوزر جسٹس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس عمل کو جائز قرار دینے پر اصرار کرنا جمہوریت کی صحت کی علامت نہیں ہے-انہوں نے کہا کہ ایک خاص کمیونٹی ہی اس کانشانہ رہی ہے اس موقع پر آپ نے سپریم کورٹ کے آبزرویشن پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ عدالت نے زور دے کر کہا ہے کہ ملزم تو دور اگر کوئی مجرم ہو تو بھی اس پر بلڈوزر کارروائی نہیں کی جاسکتی-انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کے مکانات گرائے گئے ہیں ان کو بھرپور معاوضہ دیا جائے اور قصوروار افسروں کے خلاف کارروائی ہو-سلیم انجینئیر نے اس موقع پر ہیٹ اسپیچ کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا ایسے معاملے وہاں زیادہ ہورہے ہیں جہاں پر ریاستی انتخابات ہونے والے ہیں-انہوں نے متعلقہ اداروں سے اس پر نظر رکھنے اور سخت اقدامات کی اپیل کی
پریس کانفرنس میں موجود جماعت کے نیشنل سکریٹری شفیع مدنی نے آسام کے موجودہ حالات پر کہا کہ غیر ملکیوں کی نشاندہی کرنے والا ٹریبونل جانبداری سے کا م کررہا ہے انہوں نے ماضی قریب میں کئی مسلم بنگالیوں کو ڈیٹنشن سینٹر میں بھیجے جانے کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ قدم مبنی بر انصاف نہیں ہے اس کا جلد تدارک ہو-جماعت اسلامی ان کی رہائی کے مطالبہ کے ساتھ انصاف دلانے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے گی
ایک سوال کے جواب میں سلیم انجینئیر نے کہا کہ اس وقت نفرتی بیان دینے کا مقابلہ چل رہا ہے وہ ہیمنت بسوا کے حالیہ بیانات کے پس منظر میں اپنا ردعمل ظاہر کررہے تھے-شفیع مدنی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آسام کے وزیر اعلی لگاتار ایسے بیانات دے رہے ہیں جو آئینی عہدے کی بے حرمتی ہے اور افسوس ہے کہ اس پر کوئی ایکشن نہیں لے رہا ہے،نہ عدلیہ نہ سرکار ،یہ بہت تشویش کی بات ہے،جن کو سینٹر میں رکھا گیا ان کو اپنے بارے میں پتہ ہی نہیں کہ انہیں کیوں یہ سزا دی گئی ہے –
سلیم انجینئیر نے وقف کے اوپر کہا کہ جو لوگ اوقاف پر قابض ہیں خواہ وہ کوئی بھی ہوں وہ مجرم ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئیے انہوں نے وقف بل پر کہا کہ جماعت کے وفد کی حال ہی میں جے پی سی کے چئیر مین جگدمبیکا ہال سے ملاقات ہوئی تھی اور ان کے سامنے مسلم کمیونٹی کا اجتماعی موقف رکھا جلد ہی پوری جے پی سی کمیٹی سے ملاقات ہوگی