ممبئی ( پریس ریلیز )
ملک کے معروف و مشہور عالم دین مولانا کلیم صدیقی جنہیں گذشتہ رات ایک دینی پروگرام میں شرکت کے بعد واپسی پر میرٹھ سے اتر پردیش اے ٹی ایس کے خصوصی دستے نے گرفتار کر لیا تھا اور ان پر غیر قانونی طریقے سے تبدیلی مذہب کرانے ،غیر ممالک سے غیر قانونی فنڈنگ ،ملک گیر سطح پر مذہب اسلام کو بڑھاوہ دینے کی کوشش جیسے کئی سنگین الزامات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹر جو کہ ایک عرصہ سے مولانا سید محمود اسعد مدنی ( صدر جمعیۃ علماء ہند ) کی ہدایت پر ناجائز مقدمات میں ماخو ذ بے گناہوں اور مظلوں کی نچلی عدالتوں سے لے کر سپریم کورٹ میں پیروی کررہی ہے ۔اس کیس میں بھی جمعیۃعلماء مہا راشٹر کے وکلاء لکھنؤ کی خصوصی عدالت میںحاضر ہوئے جہاں آج مولانا کلیم صدیقی کوپیش کیا گیا ۔
جمعیۃ کے وکلاء نے بحث کی جس کے نتیجہ میں لکھنؤ کی خصوصی عدالت نے یوپی اے ٹی ایس کو پھٹکار لگائی اور مولانا کلیم صدیقی کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم جاری کیا ہے ۔اس بات کی اطلاع آج یہاں اس مقدمہ کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے دی ہے ۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ملک کے معروف و مشہور عالم دین معتبر شخصیت داعی اسلام مولانا کلیم صدیقی کو یوپی اے ٹی ایس کے ذریعہ حراست میں لئے جانے کے بعد جمعیۃ علماء مہا راشٹر نے فوری طور پر ہم نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید محمود اسعد مدنی سے رابطہ کرکے مولاناکلیم صدیقی کی بےجا گرفتاری اور اس سے پیدا شدہ صورت حال تبادلہ خیال کیا اور ان کی ہدایت کے مطابق جمعیۃ لیگل سیل کے سکریٹری سینئر کریمنل لائر ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان سمیت لیگل شعبہ سے تعلق رکھنے والے ملک کے مشہور ماہر قانون داں کی آن لائن میٹنگ طلب کی جس میں فوری طور پر یہ فیصلہ لیا گیا کہ مولانا کلیم صدیقی کو قانونی امداد فراہم کی جائے گی۔ مولاناکی گرفتاری نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ غیر آئینی بھی ہے اورمولانا پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں سیاسی مفادات کے حصول کے لئے انہیں سازش کے تحت پھنسانے کی کو شش کی گئی ہے اس کے خلاف بھی آواز بلند کی جائے گی ۔
جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی لیگل ٹیم برق رفتاری سے لکھنؤ پہنچ کر کارروائی میں لگ گئی ہے۔ جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے وکیل مشہور کریمنل لائر ایڈوکیٹ ابو بکر سباق سبحانی نے عدالت کےرو برو یہ واضح کر دیا کہ مولانا کلیم صدیقی کو یوپی اے ٹی ایس کی تحویل میں نہ دیا جائے جس پر عدالت نے مولانا کلیم صدیقی کو فوری طور پر عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم جار ی کیا ہے۔یہ کاروائی سینئر کریمنل لائر ایڈووکیٹ پٹھان تہور خان کی نگرانی میں دہلی کے مشہور کریمنل لائر ایڈوکیٹ ابو بکر سباق اور ان کے جونیئر ایڈووکیٹ نجم الثاقب خان ، ایڈووکیٹ اکرم خان ، ایڈووکیٹ سا جد خان کر رہے ہیں ۔
جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری نہ صرف بے حد افسوسناک ہے بلکہ ہندوستان کے آئین کی پامالی کرنےوالی ہے۔ جمعیۃ علماء جو کہ ہمیشہ سے عدلو انصاف کی علم بردار رہی ہے اس کیس میں پوری طاقت سے قانونی امداد فراہم کرے گی اور ان شاء اللہ مولانا کلیم صدیقی کی بے گناہی ثابت کرکے رہے گی ۔