پریاگ راج؛مہاکمبھ میں بہترین اور بے مثال انتظامات کے باوجود بھگدڑ کی وجہ سے 10 سے زیادہ لوگوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ پریاگ راج میں زبردست بھیڑ کے درمیان پھوٹ پڑنے والی اس بھگدڑ میں کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جس سے افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا ـ جو فوٹو اور مناظر آئے ہیں وہ دل دہلانے والے ہیں یہ حادثہ دوسرے امرت سنی تہوار مونی اماوسیہ سے پہلے پیش آیا۔اس دوران پریاگ راج آنے والی کئی ٹرینیں ڈائیورٹ کردی گئیں اور ساری اسپیشل ٹرینیں اگلے احکامات تک رد کردی گئیں .
وزیر اعظم نریندر مودی نے خود بھگدڑ کے واقعہ اور بچاؤ کاموں پر نظر رکھی ہے۔ پچھلے دو گھنٹوں میں پی ایم مودی نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے تین بار بات کی ہے۔ خصوصی احتیاط برتی جا رہی ہے۔ اس سے پہلے اکھاڑہ پریشد نے امرت اسنان کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اب اکھاڑہ پریشد نے کہا ہے کہ بھیڑ منتشر ہونے کے بعد اکھاڑہ غسل کے لیے جائیں گے۔اب معلوم ہوا ہے کہ اشنان شروع ہوگیا ہے
اس دوران کچھ متاثرین نے جو واقعہ کے وقت وہاں موجود تھے، آج تک سے بات کی۔ اورنگ آباد، بہار کے سورج یادو نے بتایا کہ ہم 12-13 لوگ گنگا میں نہانے آئے تھے۔ ایسی بھگدڑ مچی کہ میری ماں کچل کر ہلاک ہو گئی۔اس واقعے میں اپنی بیوی کو کھونے والے پھول چند وشوکرما نے بتایا کہ جب ہم رات کو گنگا میں نہا کر باہر نکلے تو دیکھا کہ اس طرف کا دروازہ کھلا ہوا تھا۔ دونوں طرف سے عوام موجود تھے۔ لوگ ایک دوسرے کو روند رہے تھے۔ میری بیوی مر گئی اور میں آدھے گھنٹے تک بھیڑ کے نیچے دب کر رہ گیا۔
‘انسان کے بعد انسان گرتا رہا، کوئی اسے اٹھا نہیں سکتا’: اورنگ آباد سے آئے ہوئے ونے کمار نامی شخص نے بتایا کہ کچھ لوگ گھاٹ کی طرف جارہے تھے۔ اس دوران کچھ لوگ جو آگے بڑھے تھے پیچھے ہٹنے لگے۔ جب وہاں سے گزرنے والے لوگوں نے دھکا دیا تو کوئی باہر نہ نکل سکا اور اس جگہ پر کوئی پولیس موجود نہیں تھی۔ اس دوران لوگ بھیڑ میں گرتے رہے اور پھر انسان کے بعد آدمی گرتا رہا۔ کوئی اٹھا نہ سکا اور لوگ دفن ہو کر مر گئے۔
*** حادثہ کیسے ہوا؟
مونی اماوسیہ پر غسل کی وجہ سے منگل کی رات 2 بجے سنگم کنارے پر عقیدت مندوں کی بڑی بھیڑ جمع ہوگئی تھی۔ اس دوران بیریکیڈنگ کا ایک حصہ گر گیا اور بھگدڑ مچ گئی۔ چند منٹوں میں حالات قابو سے باہر ہو گئے اور لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے۔ کئی عقیدت مندوں کا سامان گر گیا جس سے افراتفری مچ گئی۔ لوگ ایک دوسرے کو روندتے رہے۔ اس واقعے کے عینی شاہد نے بتایا کہ ہم آرام سے جارہے تھے کہ اچانک ایک ہجوم آیا اور ہاتھا پائی ہوگئی۔ ہم نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن کہیں بھی جگہ نہ تھی۔ سب ادھر ادھر گئے۔ کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ حالات ایسے ہیں کہ پتہ نہیں کیا ہو رہا ہے۔