اڈانی کے پاور پروجیکٹس کو لے کر سری لنکا اور بنگلہ دیش میں بھی بحران کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش نے بجلی پیدا کرنے کے بڑے معاہدوں کے "جائزہ” میں مدد کے لیے ایک "معروف قانونی اور تحقیقاتی فرم” کو مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بشمول اڈانی پاور کے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ "ممکنہ دوبارہ گفت و شنید یا معاہدے کی منسوخی” کا باعث بن سکتا ہے۔ اسی طرح سری لنکا میں بھی خطرہ ختم نہیں ہوا۔ وہاں کی پارلیمنٹ اب اس پر فیصلہ کرے گی۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے کہا کہ "وزارت بجلی، توانائی اور معدنی وسائل کی قومی جائزہ کمیٹی نے اتوار کو عبوری حکومت سے کہا کہ وہ بجلی پیدا کرنے کے بڑے معاہدوں کے جائزے میں مدد کے لیے ایک معروف قانونی اور تحقیقاتی فرم کا تقرر کرے۔” بنگلہ دیش نے 2009 سے 2024 کے درمیان شیخ حسینہ کے دور حکومت میں اڈانی سمیت کئی پاور کمپنیوں کو مدعو کیا تھا۔اڈانی گروپ کے خلاف بنگلہ دیش اور سری لنکا کا یہ فیصلہ اس گروپ کو لے کر امریکہ میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد آیا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف نے دنیا کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی سمیت 7 افراد کے خلاف رشوت ستانی کا الزام عائد کیا ہے۔ 54 صفحات پر مشتمل دستاویزات وفاقی عدالت کے پاس ہیں۔ ان کے خلاف الزام یہ ہے کہ ان لوگوں نے اڈانی گرین پروجیکٹس کے لیے بھارتی حکام کو 22000 کروڑ روپے کی رشوت دی۔ رشوت کی یہ رقم امریکی اور بھارتی سرمایہ کاروں کی تھی۔