غزہ میں حماس کے خلاف مظاہرے تیسرے روز میں داخل
گذشتہ تین روز سے جنوبی غزہ میں فلسطینی حماس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سینکڑوں افراد جنگ کے خاتمے اور عسکریت پسند گروہ کی غزہ سے بیدخلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔غزہ میں حماس کے خلاف آواز اٹھانا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ منگل کے روز صحافیوں کے واٹس ایپ گروپس پر انھیں کسی بھی ایسی ’منفی خبر‘ کی اشاعت سے منع کیا گیا جس سے لوگوں کے مورال کو ٹھیس پہنچے۔
سماجی کارکنوں کے مطابق یہ احتجاج سوموار کے روز نو عمر نوجوانوں کی جانب سے شروع کیا گیا تھا جس میں دیگر لوگ شامل ہوتے گئے۔
مظاہرین کے غصے کا نشانہ حماس کے سینیئر رہنما تھے اور اس کی وجہ حماس رہنما سمیع ابو زہری کا حال ہی میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا ایک انٹرویو ہے۔
ویڈیو جو کہ مارچ میں نشر ہونے والے ایک پوڈ کاسٹ کی ہے میں زہری کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ ’دائمی‘ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم گھروں کو دوبارہ تعمیر کریں گے اور ہر شہید کے بدلے مزید درجنوں بچے پیدا کریں گے۔‘