نئی دہلی ۳۰؍ مارچ: مہرولی کی شاہی عیدگاہ میں عید کی نماز پر پابندی سے متعلق اخبار میں شائع خبر کے مدنظر آج جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی سربراہی میں مذکورہ مقام کا دورہ کیا اور صورت حال کا جائزہ لیا، اس موقع پر عیدگاہ کے ایک اہم ذمہ دار بھائی منا سلیم سے ملاقات کی اور ان کو یقین دلایا کہ اگر کسی قسم کی رکاوٹ کھڑی ہوتی ہے تو جمعیۃ علماء ہند ہر ممکن تعاون پیش کرنے کو تیار ہے ۔ اس موقع پر مولانا حکیم الدین قاسمی نے دیگر ذمہ داروں سے بھی فون پر بات چیت کی ۔
واضح ہو کہ دہلی کے ایک اخبار میں یہ خبر شائع ہوئی ہے کہ اخوند جی مسجد سے متصل عیدگاہ میں اس بار عید کی نماز پڑھنے پر مقامی پولس انتظامیہ نے روک لگادی ہے ، حالاں کہ چند ذمہ داروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی انتظامیہ سے ہماری بات چیت چل رہی ہے ، اس طرح کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔منا سلیم نے بتایا کہ یہ عیدگاہ بھی سات سو سالہ قدیم ہے اور یہاں ہر دور میں عید کی نمازہوتی رہی ہے ، ہمیں یقین ہے کہ انتظامیہ کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھائے گی جس سے لوگوں کو پریشانی لاحق ہو ۔
بہرحال جمعیۃ کے وفد نے حسب ضرورت ہر ممکن تعاون دینے کا یقین دلایا ہے ۔جمعیۃ کے وفد میں ناظم عمومی کے علاوہ مولانا غیور احمد قاسمی سیئنر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند، مولانا مفتی ذاکر حسین قاسمی ، مولانا عظیم اللہ صدیقی اور مقامی ذمہ داروں میں قاری ہارون صاحب مہرولی ود یگر شامل تھے ۔