نئی دہلی:ملک کی سیکورٹی ایجنسی کی شدید مخالفت کے باوجود دہلی ہائی کورٹ نے ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے صدر او ایم اے سلام کو تین دن کی حراستی پیرول پر کیرالہ جانے کی اجازت دے دی۔ سلام اپنی بیٹی کی برسی پر مذہبی رسومات میں شرکت کے لیے اس راحت کے خواہاں تھے۔
اے بی پی نیوز کے مطابق دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس رویندر دوجیجا نے اپنے حکم میں واضح کیا کہ سلام ہر روز صرف چھ گھنٹے کے لیے باہر جا سکیں گے اور اس دوران انہیں موبائل فون یا کسی بھی عوامی تقریب سے دور رہنا ہوگا۔ عدالت نے کہا، "چھ گھنٹے کی کسٹڈی پیرول تین دن کے لیے دی جاتی ہے، صرف ایک بار قبرستان جانا اور باقی وقت گھر میں رہنا اور اس دوران نہ موبائل، نہ فوٹوگرافی، نہ عوامی رابطہ کی اجازت دی جائے گی۔”
پی ایف آئی کے سربراہ نے 15 دن کی پیرول کی درخواست کی تھی، جسے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے سختی سے چیلنج کیا تھا۔ این آئی اے نے عدالت کے سامنے دلیل دی کہ سلام ملک کے لیے خطرہ ہے اور کیرالہ میں اس کی موجودگی سے امن و امان پر شدید دباؤ پڑ سکتا ہے۔ این آئی اے کے وکیل نے الزام لگایا کہ یہ شخص ملک میں شریعت کے نفاذ کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تشدد پھوٹ پڑا۔
این آئی اے نے عدالت کو یہ بھی یاد دلایا کہ سلام کو پہلے ان کی بیٹی کی موت پر تین دن کی پیرول دی گئی تھی اور اب ایک سال بعد 15 دن کی پیرول مانگنا کیرالہ جانے کا محض ایک بہانہ تھا۔ سلام کے وکیل نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مزید دنوں کی اپیل کی تھی۔ پی ایف آئی چیف کے وکیل نے یقین دلایا کہ سلام صرف اپنے گھر اور قبرستان جائیں گے اور کسی باہر سے رابطہ نہیں کریں گے۔ وکیل نے کہا کہ مذہبی رسومات 18 اپریل سے 2 مئی کے درمیان ادا کی جانی ہیں۔