نئی دہلی:دہلی میں پیر کو دوسرا سب سے زیادہ دم گھٹنے والا دن دیکھا گیا۔ دہلی کے آدھے سے زیادہ اسٹیشنوں پر، AQI سوئی 500 پر مقررہ سرخ نشان پر تھی۔ دہلی سوچتی رہی کہ سانس لیں یا نہ لیں۔ حالت ایسی تھی کہ کچھ دیر باہر جانے کے بعد بھی آنکھوں میں جلن اور پانی آنے لگتا تھا۔ دہلی کا ہر شخص ہر لمحہ اپنے پھیپھڑوں میں زہر بھر رہا ہے۔ دہلی کو ڈیٹاکس کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے یہ ان دنوں دہلی-این سی آر خطہ کی پہچان بن گیا ہے۔ دہلی کی ہوا نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا بھر کے اخبارات، نیوز چینلز اور ویب سائٹس میں سرخیوں میں ہے۔ اس وقت دہلی کی ہوا میں سانس لینا 50 سگریٹ پینے کے برابر ہے۔ اس زہریلی ہوا کو ایک گھنٹے تک سانس لینے کا کیا مطلب ہے، ذرا ماہر صحت سے سمجھیں۔
ملک کی راجدھانی دہلی میں فضائی ایمرجنسی ہے، راجدھانی گیس چیمبر بن گئی ہے۔ دارالحکومت دہلی ہانپ رہا ہے اور کھانس رہا ہے۔ دارالحکومت دہلی کی ہوا زہریلی ہو گئی ہے۔ دہلی کا ہر شخص ہر لمحہ اپنے پھیپھڑوں میں زہر بھر رہا ہے۔ دہلی کو ڈیٹاکس کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے یہ ان دنوں دہلی-این سی آر خطہ کی پہچان بن گیا ہے۔ دہلی کی ہوا نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا بھر کے اخبارات، نیوز چینلز اور ویب سائٹس میں سرخیوں میں ہے۔
••دہلی میںدھند نہیں سموگ !
اس وقت دہلی این سی آر میں کوئی سموگ نہیں ہے لیکن یہ ہوا میں موجود دھول کی وجہ سے ہے، جو دھول کبھی تعمیر کی وجہ سے ہو رہی ہے، کبھی آلودگی کی وجہ سے اور کبھی پرالی کی وجہ سے دھول کے یہ معلق ذرات پی ایم 2.5 ہیں۔ اور اس میں پی ایم 10 جیسے باریک ذرات شامل ہیں۔ جب ہم سانس لیتے ہیں تو یہ ہماری سانس کی نالی تک پہنچ جاتا ہے اور ہمارے جسم کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔ دہلی کی ہوا کے معیار کا انڈیکس انتہائی خراب حالت میں ہے۔ دہلی کے کچھ علاقوں میں پیر کو ہوا کے معیار کا انڈیکس 1000 کو پار کر گیا، جو کہ بہت سنگین صورتحال ہے۔