حیدرآباد پولیس نے بدھ کے روز میریٹ ہوٹل لین کے قریب واقع مسجد سلطان باغ کو ایک نوٹس جاری کیا، جس میں انہیں ہنومان شوبھا یاترا 2025 کے راستے میں ساؤنڈ سسٹم استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’’آپ کو ہنومان شوبا یاترا 2025 کے راستے میں کسی بھی ساؤنڈ سسٹم کا استعمال نہ کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔محمد رضوان عالم کو جاری کردہ نوٹس میں خبردار کیا گیا ہے کہ ’’اگر کوئی انحراف کیا گیا تو مسجد کے انچارج مسجد کمیٹی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘اس میں مزید کہا گیا کہ جلوس کی تکمیل کے بعد ساؤنڈ سسٹم میں دعائیں معمول کے مطابق جاری رکھی جا سکتی ہیں۔
معروف صحافی مبشر خرم نے ایکس پر مساجد کو نوٹس جاری کرنے کے معاملے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ حیدرآباد سٹی پولیس نے مساجد کو نوٹس کیوں جاری کیے؟ انہوں نے پولیس کمشنر پر زور دیا کہ وہ وضاحت فراہم کریں۔ایک سیکولر ریاست میں، ایک برادری کو دوسرے کے جشن کے موقع پر کیوں خاموش کر دیا جاتا ہے؟ یہ صرف آواز کا سوال نہیں ہے، یہ اصول کا سوال ہے،‘‘ ایک ایکس صارف عامر علی نے کہا۔
نوٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ایک اور صارف، سمیہ خان نے پوچھا، "کیا یہ حیدرآباد ہے یا اتر پردیش؟”
واضح رہے کہ 12 اپریل کو ہونے والی ہنومان جینتی ریلی کے لیے 17,000 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔