لکھنؤ:
مغربی بنگال ، کیرالہ ، آسام ، تمل ناڈو اور مرکز کے زیر انتظام پڈوچیری کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آج (اتوار) کو اعلان کیے جارہے ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا کے بعد تمام رہنما خطوط کے مطابق ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ وہیںاترپردیش کے پنچایت انتخابات ، الگ الگ لوک سبھا سیٹوں اور 11 ریاستوں کی 14 اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے لئے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ پنچایت انتخابات کی بات کریں تو تمام بیلٹ پیپرز کی گنتی میں دو دن کا وقت لگ سکتا ہے۔
اترپردیش کے 75 اضلاع میں چار مراحل میں سہ رخی پنچایت انتخابات کرائے گئے تھے۔ پہلے مرحلے کا انتخاب 15 اپریل کو ، دوسرا مرحلہ 19 اپریل کو ، تیسرا مرحلہ 26 اپریل کو اور چوتھا مرحلہ کاانتخاب 29 اپریل کو ہوا تھا۔ ریاست میں چار مراحل میں گرام پنچایت پردھان کے 58,194 ، گرام پنچایت ممبر کے 7,31,813 ، علاقائی پنچایت ممبر کے 75,808 اور ضلع پنچایت ممبر کے 3,051 عہدوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ ان میں سے کچھ عہدوں پر بلامقابلہ انتخاب بھی ہوا چکا ہے۔
کورونا حفاظتیقوانین کے دعوے ہوا ہوائی
کئی گنتی مراکز پر سماجی دوری پر عمل آوری کے دعوے ہوا ہوائی ہوتے نظر آرہے ہیں۔ بستی ضلع میں ضلع انتظامیہ کووڈ پروٹوکول پر عمل کرانے میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ یہاں 14 بلاکوں پر گنتی ہونی ہے۔ اس بیچ بستی صدر بلاک کے کسان انٹر کالج کی حیران کرنے والی تصویریں سامنے آئی ہیں۔ یہاں ہفتہ کو 159 لوگ کووڈ پازیٹیو ملے تھے یہاں کل 1346 مریضوں کا علاج چل رہاہے ۔
اسی دوران دیوریا ضلع میں تمام 16 بلاکس میں گرام پردھان بی ڈی سی ضلع پنچایت ممبروں اور علاقہ پنچایت ممبروں کی ووٹوں کی گنتی جاری ہے ، لیکن کہیں بھی سوشل ڈسٹینسنگس پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ لوگ ایک دوسرے سے چپک کر اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔
اناؤ میں ضلع انتظامیہ کا انتظام ناکام ثابت ہوا ، یہاں کووڈ پروٹوکول کی دھجیاں اڑتی نظر آئیں۔ صفی پور بلاک ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے ووٹ شماری مرکز پر گیٹ کے باہر ایجنٹوں کی قطار تھی۔ یہاں دو گز کی دوری قانون کا مذاق اڑایا گیا اور پولیس اہلکار خاموش تماشائی بنے دیکھتے رہے۔
ووٹوں کی گنتی کا بھی بائیکاٹ
دریں اثنا راشٹریہ سیوں سیوک سنگھ کی ذیلی تنظیم راشٹریہ شکشک مہا سنگھ اور اتر پردیش ٹیچر فیڈریشن سمیت متعدد تنظیموں نے گنتی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ ہفتہ کو سپریم کورٹ نے اتر پردیش میں پنچایت انتخابات کے لئے ووٹوں کی گنتی پر پابندی لگانے سے انکار کردیاتھا۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے امیدواروں اور ایجنٹوں کو واضح ہدایت دی ہے کہ وہ گنتی کے مراکز میں انہیں کو انٹری ملے گی جن کی رپورٹ کووڈ 19-منفی آئی ہے۔