پریاگ راج شہر میں منعقدہ بھارت ایکسپریس کے میگا کانکلیو ‘مہاکمبھ: مہاتمیہ پر مہامنتھن’ میں پرمارتھ نکیتن آشرم کے سربراہ سوامی چدانند سرسوتی نے کمبھ کے علاوہ مختلف مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا
چدانند سرسوتی نے کہاکہ ہندوستان کے پرجوش اور کامیاب وزیر اعظم نے پہلے ہی 13 دسمبر کو کہا تھا کہ یہ قومی اتحاد کے لیے ایک مہا یگیہ ہے، کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ یہ صرف حکومت نہیں ہے، یہ یہ ایک مہذب حکومت ہے۔ اس کے ذہن میں ہے کہ اگر آپ کسی قوم کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں تو اسے انا سے نہیں بلکہ اقدار سے تعمیر کرنا ہے، کیونکہ جیتنے والا بھی انا کی وجہ سے ہارتا ہے اور ہاراآدمی جیت جاتا ہے۔ ہندوستان طاقت اور تلوار کے زور پر نہیں کھڑا ہے، وہ ثقافت اور روایات کے زور پر کھڑا ہے۔ یہ قوم کی قربانی ہے۔ اس ملک سے مساوات، ہم آہنگی اور اتحاد کا ایک دھارا بہے گا۔ سنگم کے کنارے سے ایک پیغام نکلے گا: آؤ اور دیکھو، دنیا کے لوگ، جب سب ڈوبکی لگاتے ہیں، سب ایک ہو جاتے ہیں۔ یہ ملک سب کا ہے اسے سب نے سجایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں بات سنبھل کی کیوں نہ ہو،ڈرنا کس بات سے، کھودنے دو،ایک جگہ نہیں ہر جگہ کھودنے دو،کسے فکر ہے۔ اگر سچ ہے تو سچ ہی نکلے گا۔ اس لئے اس سچائی کے لئے ہمت چاہیے۔ آج میں کہنا چاہتا ہوں کہ سنبھل ایک علامت ہے، مرض تو بہت ہوئے ہیں ، یہ ایک علامت ہے ،اس لئے سنبھل یہ پیغام دے رہا ہے کہ اب سنبھلنے کا وقت آگیا ہے۔ سنبھل کہہ رہا ہے کہ بہت کچھ سنبھالو، نہیں تو بہت کچھ سنبھال لیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک بٹیں گے اور کٹیں گے کا تعلق ہے تو میں یہ کہنا چاہوں گا کہ جب بھی ہندوستان بٹا ہے،تب تب ہندوستان کٹا ہے۔ آپ نے دیکھا کہ افغانستان، پاکستان، پی او کے، بنگلہ دیش میں سب کچھ آپ کے سامنے ہو رہا ہے۔ اس لیے اس سنگم کے کناروں سے خود کو الگ نہ کرنے کا عزم کریں