غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اتوار کی صبح سے اب تک کم از کم 21 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی خبررساں ایجنسی "وفا” کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے جبالیا میں اسرائیلی حملے میں آٹھ شہری مارے گئے تھے۔
ادھر شہر کے مغرب میں ایک امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار افراد جاں بحق اور 70 زخمی ہو گئے۔ "محور نتساریم” کے قریب ایک اور امدادی مرکز کے پاس فائرنگ کے نتیجے میں ایک فلسطینی جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی غزہ میں فوجیوں پر بڑھنے والے افراد پر "خبردار کرنے والی فائرنگ” کی گئی جو خطرہ محسوس ہونے پر کی گئی۔ادھر جبالیا اور مشرقی غزہ میں شہریوں کے گھروں اور دیگر تنصیبات کو بھی اسرائیلی فوج نے دھماکوں سے تباہ کر دیا۔طبی ذرائع کے مطابق غزہ کے ہسپتالوں میں ایندھن صرف دو دن کے لیے باقی ہے، جبکہ زخمیوں کو جنوبی علاقوں کے ہسپتالوں تک پہنچانے میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔
•••”اقوام متحدہ اور اسرائیل کے درمیان اختلافات”
اسرائیل اور امریکہ نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن” کے ذریعے امداد تقسیم کرے، تاہم اقوام متحدہ اس کی غیرجانبداری پر سوال اٹھاتے ہوئے انکار کر چکی ہے۔تنظیم کا کہنا ہے کہ امداد کی تقسیم کا یہ طریقہ لوگوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرتا ہے۔ "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن” نے 26 مئی سے اپنی سرگرمیاں شروع کی تھیں، اور جمعہ کے روز اس نے دعویٰ کیا کہ وہ اب تک تقریباً 90 لاکھ خوراک کے پیکٹ تقسیم کر چکی ہے۔