امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ارب پتی ایلون مسک کے درمیان جمعرات کے روز ہونے والا اختلاف، دنیا کے دو طاقت ور ترین افراد کے درمیان ایک نازک اتحاد کو چاک کر گیا۔ اگر یہ کشمکش برقرار رہی یا مزید شدت اختیار کر گئی تو اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔
اسی تناظر میں امریکی اخبار "نیویارک ٹائمز” نے ان طریقوں کا ذکر کیا ہے جن کے ذریعے مسک اور ٹرمپ ایک دوسرے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ آئیے پہلے نظر ڈالتے ہیں کہ اس حوالے سے ایلون مسک کون سے اقدامات کر سکتے ہیں!
1 ۔ مسک اپنی دولت ٹرمپ کے خلاف استعمال کر یں
ایلون مسک، جو پہلے ہی امریکی صدر کی انتخابی مہم کے لیے 25 کروڑ ڈالر سے زیادہ خرچ کر چکے ہیں، اب آخری 10 کروڑ کی ادائیگی روک سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ وہ آسانی سے ری پبلکن رہنماؤں کے خلاف انتخابی مہمیں بھی چلا سکتے ہیں۔ وہ ٹرمپ کے تجویز کردہ ٹیکس اور اخراجات کے قانون کو "مکمل برائی” قرار دے چکے ہیں، اور کل ہی "ایکس” پلیٹ فارم پر ری پبلکن قیادت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
2 ۔ سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کرنا
گزشتہ روز دوپہر کے وقت، مسک نے "ایکس” پر ایک سروے شائع کیا، جس میں پوچھا گیا کہ کیا امریکا میں ایک نئی سیاسی جماعت بنائی جائے جو واقعی 80 فی صد درمیانے طبقے کی نمائندگی کرے؟سروے میں تقریباً 20 لاکھ افراد نے حصہ لیا اور ان میں سے 80 فی صد نے "ہاں” میں جواب دیا۔ اسی روز مسک نے ایک اور پوسٹ شیئر کی، جس میں "ٹرمپ کو معزول کر کے ان کے نائب جے ڈی وینس کو صدر بنانے” کی تجویز دی گئی تھی، اور مسک نے اس پر صرف "ہاں” لکھا۔خبار نے نشان دہی کی کہ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وہ صرف کسی مخصوص حصے سے متفق تھے یا پوری بات سے۔
3 ۔ خفیہ معلومات کے دعوے اور الزامات
ٹرمپ کے ساتھ طویل قریبی تعلق کے بعد، اب مسک ان پر دباؤ ڈالنے کے لیے مختلف دعوے کر سکتے ہیں۔ کل ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ صدر ٹرمپ کا نام مشہور امریکی خودکشی کرنے والے تاجر جیفری ایپستین کی فائلوں میں موجود ہے، اور یہی وجہ ہے کہ وہ فائلیں عوام کے سامنے نہیں لائی جا رہیں۔دعویٰ بغیر کسی ثبوت کے کیا گیا، مگر ایوانِ نمائندگان کے ڈیموکریٹس نے فوراً اس بیان کو پھیلانا شروع کر دیا۔
4 اپنی کمپنیوں کے ذریعے دباؤ ڈالنا
مسک نے اعلان کیا ہے کہ ان کی کمپنی "اسپیس ایکس” اپنی ڈریگن خلائی گاڑی کو سروس سے نکالنے والی ہے، حالاں کہ یہ گاڑی ناسا کے خلابازوں اور سامان کی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک ترسیل کے لیے اہم ہے۔اس اعلان پر ٹرمپ کے اتحادی اسٹیو بینن نے مطالبہ کیا کہ "صدر ایک ایگزیکٹو حکم کے ذریعے اسپیس ایکس کو سرکاری تحویل میں لے لیں”۔
دوسری طرف ہم اس بات کا جائزہ لیتے ہیں کہ ٹرمپ اس صورت حال میں کون سے بڑے قدم اٹھا سکتے ہیں۔
5 ۔ ٹرمپ کی جانب سے سرکاری معاہدوں کا خاتمہ
صدر ٹرمپ نے اپنے ملکیتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر اشارہ دیا کہ مسک کی کمپنیوں جیسے اسپیس ایکس اور ٹیسلا سے سرکاری معاہدے ختم کرنا بجٹ بچانے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔گزشتہ سال امریکی حکومت نے تقریبا 100 معاہدوں کے تحت مسک کی کمپنیوں کو تین ارب ڈالر کے قریب ادائیگی کی تھی۔
6 ۔ امیگریشن اور منشیات کی تحقیقات کی دھمکی
ٹرمپ کے اتحادی اسٹیو بینن نے کل مطالبہ کیا کہ ایلون مسک کی امیگریشن حیثیت کی باقاعدہ تفتیش ہونی چاہیے، کیوں کہ اُن کے بقول مسک "غیر قانونی تارک وطن” ہیں اور فوری ملک بدری کے مستحق ہیں۔
ساتھ ہی انھوں نے منشیات کے استعمال اور چین سے متعلق حساس فوجی معلومات کے حصول کی کوششوں کی بھی چھان بین کا مطالبہ کیا۔
7 ۔ سکیورٹی کلیئرنس منسوخ کرنا
مسک کو حکومتی معاہدوں کے تحت جو سیکورٹی کلیئرنس حاصل ہے، صدر ٹرمپ اسے مکمل طور پر منسوخ کر سکتے ہیں۔ یہ اقدام اسپیس ایکس جیسے منصوبوں میں رکاوٹ بن سکتا ہے اور حکومت کے ساتھ کام کو مشکل بنا دے گا
۔ 8 ۔ صدارتی اختیارات کا استعمال
صدر کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ ایگزیکٹو آرڈر جاری کرے، سیاسی مخالفین کو نشانہ بنائے، اور وزارت انصاف جیسے اداروں کو تفتیش کا حکم دے۔لہذا ٹرمپ اگر چاہیں تو ان تمام قانونی اور صدارتی اختیارات کو مسک کے خلاف استعمال کر سکتے ہیں