نئی دہلی،:,23دسمبر:سنبھل تنازعہ پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوامی رام بھدراچاریہ مہاراج نے کہا کہ سنبھل میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ برا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ وہاں مندر کے وجود کے شواہد ملے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اسے آگے لے کر جائیں گے چاہے وہ ووٹ کے ذریعے ہو، عدالت کے ذریعے ہو یا عوام کی مدد سے۔ مندر کے معاملے پر ان کی جدوجہد جاری رہے گی اور اس کے لیے وہ تمام ممکنہ ذرائع استعمال کریں گے۔
خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے گفتگو کرتے ہوئے بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہونے والے مظالم کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت ہندوؤں پر مظالم کر رہی ہے۔ بنگلہ دیش کے عبوری وزیر اعظم کو ‘برائی’ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتظار کرو، سب تباہ ہو جائیں گے۔ فکر نہ کرو۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے عالمی برادری کو سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم نے حکومت کو بہت کچھ کہا ہے لیکن یہ مسئلہ نہ صرف ہندوستانی حکومت بلکہ پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
بھاگوت کا بیان غلط
سوامی رام بھدراچاریہ مہاراج نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے حالیہ بیان سے اختلاف کا اظہار کیا۔ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ کچھ لوگ ہندوؤں کے لیڈر بننے کی کوشش کر رہے ہیں، اس پر سوامی رام بھدراچاریہ نے کہا کہ میں موہن بھاگوت جی کے بیان سے بالکل متفق نہیں ہوں۔ موہن بھاگوت ایک نظم و ضبط پسند رہے ہیں، لیکن ان کے خیالات اس معاملے میں ان سے متفق نہیں ہیں، سوامی رام بھدراچاریہ نے آنے والے مہاکمب میلے کے بارے میں کہا کہ مہاکمب ایک شاندار تقریب ہے، جس میں لاکھوں لوگ شرکت کریں گے۔ ہر کسی کو اس میلے میں آکر دین کے تئیں اپنے ایمان اور لگن کا اظہار کرنا چاہیے۔ میں خدا سے دعا کروں گا کہ ہندوستان کی سالمیت برقرار رہے اور ہر کوئی امن، ہم آہنگی اور بھائی چارے کے ساتھ اس تقریب میں شریک ہو۔