سنگاپور: ہندوستان کے تجربہ کار جیو اسٹریٹجسٹ برہما چیلانی نے ہندوستان کے سی ڈی ایس جنرل انیل چوہان کے انٹرویو کو ہندوستان کی ‘انتہائی ناقص سفارت کاری’ قرار دیا ہے۔ برہما چیلانی نے اتوار کو پیغام رسانی کی بھارتی حکومت کی حکمت عملی پر تنقید کی۔
‘نوبھارت ٹائمس’ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے سنگاپور میں منعقدہ سنگری لا ڈائیلاگ فورم میں بھارتی طیارے کے نقصان کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے اعتراف کو "ناقص عوامی سفارت کاری” قرار دیا۔ ان کے تبصرے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہندوستانی فوج کی طرف سے چار روزہ آپریشن سندور پر پروپیگنڈے اور بیانیہ کی جنگ اپنے عروج پر ہونے کے بعد سامنے آئے ہیں۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بھارت نے بیانیہ کی جنگ جارحانہ انداز میں نہیں چھیڑی جبکہ پاکستان بری طرح ہارنے کے بعد بھی پروپیگنڈا پھیلانے میں سب سے آگے رہا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کہا گیا ہے کہ بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان کی جانب سے شنگری لا ڈائیلاگ کے دوران بھارتی لڑاکا طیارے کے نقصان کے اعتراف نے پاکستان کو پروپیگنڈے کی برتری حاصل کر دی ہے۔
شنگری لا ڈائیلاگ میں جنرل چوہان نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے ساتھ تنازعہ کے دوران ہندوستان نے کچھ لڑاکا طیارے کھوئے۔ تاہم، اانہوں نے نمبر یا قسم کا انکشاف نہیں کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ اہم بات یہ ہے کہ ان نقصانات سے کیا سیکھا گیا اور حکمت عملی کو کیسے بہتر بنایا گیا۔ ان کے مطابق بھارتی فضائیہ نے تزویراتی غلطیوں کی نشاندہی کی اور انہیں فوری طور پر درست کیا اور دوبارہ حملہ کیا جس سے پاکستان کو بھاری نقصان پہنچا۔ لیکن ان کے بیان کے وقت اور مقام پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ غیر ملکی پلیٹ فارم پر اتنا حساس بیان پاکستان کو پروپیگنڈہ پھیلانے میں برتری حاصل کر دے گا۔
•••برہما چیلانی جنرل چوہان کے انٹرویو پر برہم
برہما چیلانی نے ایکس پر لکھا کہ "مودی حکومت نے غیر ضروری طور پر ہندوستان کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کو سنگاپور میں ایک فورم پر بھیجا، جہاں انہوں نے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے ہندوستانی لڑاکا طیاروں کے نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان کو پروپیگنڈہ جنگ میں فتح دلائی”۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس طرح کا اعتراف ہندوستانی سرزمین سے کیا جانا چاہئے تھا اور ہندوستان کو مختصر جنگ میں پاکستان کے نقصانات کا اپنا اندازہ لگانا چاہئے تھا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ "حقیقت یہ ہے کہ سنگاپور فورم میں پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے بھی شرکت کی تھی، اس سے ہندوستان اور پاکستان کو ایک سطح پر لایا گیا تھا۔” ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ جنرل چوہان نے بلومبرگ ٹی وی کو بتایا کہ "اچھی بات یہ ہے کہ ہم نے اپنی حکمت عملی کی غلطیوں کو سمجھا، انہیں درست کیا اور پھر دو دن کے بعد دوبارہ عمل میں لایا اور اپنے تمام جیٹ طیاروں کو طویل فاصلے تک نشانہ بنانے کے لیے دوبارہ اڑایا۔” ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ بھارت نے 7 مئی کو آپریشن سندھور شروع کیا تھا جس میں پاکستان اور پی او کے میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے درست فضائی حملے کیے گئے تھے۔