اتر پردیش کے غازی آباد کے مراد نگر میں گنگانہرمیں واقع شنی مندر کے باہر چینجنگ روم میں ایک سی سی ٹی وی کیمرہ نصب پایا گیا ۔ الزام ہے کہ اس کیمرے کی لائیو فیڈ مندر کے مہنت مکیش گوسوامی کے موبائل پر تھی۔ واقعہ کے بعد مہنت کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، فی الحال وہ فرار ہے۔ مراد نگر میں گنگا نہر بہتی ہے جسے لوگ چھوٹا ہریدوار بھی کہتے ہیں۔ شنی مندر بھی اسی نہر کے کنارے بنایا گیا ہے۔ ہر روز سینکڑوں لوگ گنگا نہر میں ڈبکی لگاتے اور نہاتے ہیں اور مندر جاتے ہیں۔ نہانے کے بعد کپڑے بدلنے کے لیے شنی مندر گھاٹ کے بالکل باہر ایک چینجنگ روم ہے، جو زیادہ تر خواتین استعمال کرتی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق 21 مئی بروز منگل ایک مقامی خاتون اپنی 14 سالہ بیٹی کے ساتھ کپڑے بدل رہی تھی کہ اس نے چینجنگ روم میں لگے سی سی ٹی وی کیمرہ کو دیکھا۔ الزام ہے کہ مندر کے مہنت مکیش گوسوامی اس کیمرے کا فیڈ اپنے موبائل پر چلا رہے تھے اور خواتین کو کپڑے بدلتے ہوئے دیکھ رہے تھے۔
شکایت کنندہ خاتون کا یہ بھی الزام ہے کہ جب اس نے اس معاملے پر اعتراض کیا تو مہنت نے اس کے ساتھ بدتمیزی کی اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔
خاتون نے پولیس کو واقعے کی اطلاع دی اور مراد نگر تھانے میں مہنت کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔
مہنت کے خلاف پہلے ہی مقدمات درج ہیں۔
غازی آباد پولیس کے ڈی سی پی وویک چند یادو نے کہا،”جب پولس نے واقعے کی تحقیقات کی تو الزامات درست پائے گئے۔ 23 مئی کو منہت کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 354, 354 (c), 504, 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ چینجنگ روم کے بالکل اوپر نصب سی سی ٹی وی کا فوکس چینجنگ روم پر تھا، ہمیں اس میں قابل اعتراض ویڈیو ملی ہے اور جب مہنت کا موبائل چیک کیا گیا تو اس میں لائیو فیڈ پایا گیا۔
دی کوئنٹ کی رپورٹ کے مطابق واقعہ کے بارے میں مزید معلومات دیتے ہوئے ڈی سی پی وویک چند یادو نے کہا کہ مہنت کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ پولیس کی اب تک کی جانچ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مہنت کے خلاف اور بھی کئی معاملے درج ہیں۔ ان میں سے ایک میرٹھ اور تین غازی آباد میں رجسٹرڈ ہیں ۔ اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد محکمہ آبپاشی کی ٹیم بھی سرگرم ہوگیا مہنت پر شکنجہ کس گیا ہے۔ دراصل محکمہ آبپاشی کی زمین مراد نگر نہر کے کنارے ہے۔ الزام ہے کہ اس زمین پر مہنت کا قبضہ تھا اور اس نے یہاں 10-11 عارضی دکانیں بنا رکھی تھیں۔ محکمہ آبپاشی نے پہلے مہنت کو اس زمین کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا، لیکن مہنت نے اسے نظر انداز کر دیا۔ اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد محکمہ آبپاشی نے مہنت کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جمعہ کی شام بلڈوزر سے ان دکانوں کو منہدم کردیا۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد مراد نگر کے کچھ مقامی صحافیوں نے مہنت مکیش گوسوامی سے ان کا رخ جاننے کے لیے بات کی۔
اس معاملے پر اپنی وضاحت دیتے ہوئے مہنت نے کہا، "مندر کی طرف سے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے، چینجنگ روم کے اوپر کوئی کیمرہ نہیں لگایا گیا تھا۔ بندروں نے کھمبے پر نصب کیمرہ موڑ دیا، جس کی وجہ سے اس کا فوکس چینجنگ روم کی طرف تھا۔ ہو گیا”مہنت نے مزید کہا کہ اس نے اس معاملے پر خاتون سے معافی مانگ لی ہے۔ تاہم اب ایف آئی آر کے بعد مہنت کا موبائل بند ہے اور ان سے کوئی رابطہ ممکن نہیں ہے۔