غازی آباد ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر دیوار پر لگائی گئی اورنگزیب کی تصویر پر ایک تنظیم کے کارکنوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ کارکنوں نے اورنگزیب کی پینٹنگ پر بھی کالک پوت دی،۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ہندو تنظیموں نے کہا کہ وہ اس معاملے پر ریلوے حکام کو ایک میمورنڈم پیش کریں گے اور پینٹنگ کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کریں گے۔ ہڑدنگ مچانے والے ہندوتووادیوں نے کہا کہ اورنگ زیب جیسے متنازعہ تاریخی کردار کو سرکاری املاک پر پیش کرنا کسی طرح ٹھیک نہیں ہے۔ پینٹنگ کو سیاہ کرنے کے ساتھ کارکنوں نے ’ہندو رکھشا دل‘ بھی لکھا۔
تنازع کے باوجود ابھی تک غازی آباد ریلوے انتظامیہ کی طرف سے کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے ،روزنامہ خبریں اس کی تصدیق نہیں کرتا۔
بعد میں جی آر پی بھی موقع پر پہنچ گئی۔ جس کے بعد کارکن وہاں سے چلے گئے۔ اس دوران جئے شری رام کے نعرے بھی لگائے گئے۔ ہڑدنگیوں نے کہا کہ مسلمان حملہ آوروں کی تصویروں کا کیا مطلب ہے؟ جنہوں نے ملک کے مندروں کو لوٹا۔ ہندوستان کو لوٹا گیا۔ ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔واضح رہے ریلوے اسٹیشن کی دیواروں پر متنوع ہندستانی ثقافت کی رنگارنگ تصویر پیش کی گئی ہے – اس میں لال قلعہ،وغیرہ بھی پینٹگ ہے جو ان کے عتاب سے فی الحال محفوظ رہ گئی -ہوسکتا ہے کسی دن وہ بھی ‘نظر کرم’ کی نذر ہو جائے