ماہرین صحت کے مطابق کھڑے ہو کر پانی پینا صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس عمل کے دوران جسم میں پانی تیزی سے داخل ہوتا ہے جو گردوں کو متاثر کر سکتا ہے اور نظام ہاضمہ پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔کھڑے ہو کر پانی پینے سے جسمانی پوزیشن کے باعث معدے کے اطراف موجود نالیاں سکڑ جاتی ہیں، جس سے پیٹ میں گیس، سینے میں جلن اور ہاضمے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ہم بیٹھ کر پانی پیتے ہیں تو یہ عمل قدرتی طریقے سے ہوتا ہے اور پانی آہستہ آہستہ جسم میں جذب ہوتا ہے، جس سے گردے اور جگر بہتر طریقے سے کام کرتے ہیں۔
اس کے برعکس کھڑے ہو کر پانی پینے سے جسم میں پانی کا توازن متاثر ہو سکتا ہے اور ہڈیوں کے جوڑوں میں درد کی شکایت بھی پیدا ہو سکتی ہے۔ماہرین کے مطابق پانی ہمیشہ بیٹھ کر آہستہ آہستہ اور چھوٹے گھونٹوں میں پینا چاہیے تاکہ جسم کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے اور صحت کے مسائل سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کھڑےہوکرپانی پینےکی ممانعت بھی منقول ہےاوراجازت بھی، اجازت کی روایات میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی رویت بھی ہے جس کا سوال میں حوالہ دیاگیا، فقہاء اور محدثین نے ان دونوں طرح کی روایات میں تطبیق اس طرح دی ہیں کہ بلاضرورت کھڑے ہوکرپانی پینامکروہِ تنزیہی (خلافِ اولیٰ) ہے ،البتہ اگرکسی ضرورت کے تحت مثلاً رش ہو یا جگہ کیچڑوالی ہو، یابیٹھنے کے لیے جگہ میسر نہ ہوتوایسی صورت میں کھڑے ہوکرپانی پینا جائز ہوگا، لہٰذا آبِ زمزم یا وضوکابچاہواپانی کےعلاوہ کسی اورموقع پراگربیٹھنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو تو کھڑے ہو کر پانی پینا ناپسندیدہ ہے۔