مناسب مقدار میں چائے پینے کی عادت آپ کو متعدد امراض جیسے ذیابیطس، امراض قلب اور فالج سے تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Suzhou میڈیکل کالج کی تحقیق میں بتایا گیا کہ چائے اور کافی میں موجود کیفین سے کارڈیومیٹابولک امراض بشمول ذیابیطس ٹائپ 2، دل کی شریانوں کے امراض اور فالج سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔اس تحقیق میں 37 سے 73 سال کی عمر کے 5 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ان میں سے ایک لاکھ 72 ہزار 315 افراد میٹابولک امراض جیسے موٹاپے، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ کولیسٹرول اور امراض قلب سے محفوظ تھے۔
تحقیق کے دوران دیکھا گیا کہ یہ لوگ روزانہ کتنی مقدار میں چائے یا کافی کا استعمال کرتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت ہوا کہ 200 سے 300 ملی گرام کیفین روزانہ استعمال کرنے سے موٹاپے، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ کولیسٹرول اور امراض قلب سمیت میٹابولک امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ 40 سے 48 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔درحقیقت چائے یا کافی کی کسی بھی مقدار کا استعمال کارڈیو میٹابولک امراض کا خطرہ کم کرتا ہے مگر معتدل مقدار میں ان مشروبات کے استعمال سے صحت کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ چائے یا کافی کی معتدل مقدار کے استعمال سے صحت کو بہت زیادہ فوائد ہوتے ہیں۔اس سے قبل بھی متعدد تحقیقی رپورٹس میں چائے اور کافی کو صحت کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے۔مگر اب تک کارڈیو میٹابولک صحت پر ان مشروبات کے اثرات پر زیادہ تحقیقی کام نہیں ہوا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کسی ایک کارڈیو میٹابولک مرض سے موت کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔محققین کے مطابق روزانہ 3 کپ کافی یا 200 سے 300 ملی گرام کیفین کے استعمال سے متعدد دائمی امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
نوٹ:اس تحقیق کے نتائج جرنل آف Clinical Endocrinology & Metabolism میں شائع ہوئے۔