چینی چھوڑی جا سکتی ہے لیکن چینی کے بغیر چائے پینے سے ایسا لگتا ہے جیسے چائے کی روح نکل گئی ہو۔ اگر آپ بھی بغیر چینی کے چائے پینے پر مجبور ہیں تو چند صحت بخش طریقے اپنا کر اسے میٹھا بنا سکتے ہیںہمارے ملک میں چائے صرف ایک مشروب نہیں بلکہ ایک جذبہ ہے۔ لوگ اپنے دن کا آغاز چائے کے کپ سے کرتے ہیں۔ تاہم موٹاپا اور ذیابیطس جیسی بیماریاں آج کل بہت عام ہو چکی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنی خوراک سے شوگر کو ختم کر رہے ہیں۔ شوگر سے بچا جا سکتا ہے لیکن بغیر چینی کی چائے پینے سے ایسا لگتا ہے جیسے چائے کی روح نکل گئی ہو۔ اگر آپ بھی بغیر چینی کے چائے پینے پر مجبور ہیں تو چند صحت بخش طریقے اپنا کر اسے میٹھا بنا سکتے ہیں۔ یہاں کچھ ایسے ہی صحت بخش اور آسان طریقے بتا رہے ہیں۔۔
1ـاسٹیویا استعمال کریں۔:چائے کو میٹھا کرنے کا صحت مند اور بہترین طریقہ اسٹیویا کا استعمال ہے۔ یہ ایک ہربل میٹھا ہے جس میں صفر کیلوریز ہوتی ہیں یعنی موٹاپے کا کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی محفوظ ہے۔ آپ سٹیویا کے پتے، پاؤڈر یا قطرے لے سکتے ہیں۔ چینی سے 200-300 گنا زیادہ میٹھی ہے، اس لیے آپ کی چائے کو میٹھا کرنے کے لیے بہت کم مقدار کافی ہے۔
2ـمصری کا استعمال کریں۔آپ چائے کو میٹھا کرنے کے لیے بھی مشری کا استعمال کر سکتے ہیں۔ آیوروید کے مطابق، مشری میں ٹھنڈک کا اثر ہوتا ہے اور یہ ہاضمے کے لیے بھی بہت اچھا ہے۔ یہ کرسٹل کی شکل میں موجود ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ باقاعدہ چینی کی طرح بہتر نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے، یہ کم نقصان پہنچاتا ہے. آپ اسے روزانہ محدود مقدار میں کھا سکتے ہیں۔
3ـکھجور کا پاؤڈر یا شربت:چائے کو قدرتی طور پر میٹھا کرنے کے لیے آپ کھجور کا پاؤڈر اور شربت بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اس میں قدرتی مٹھاس ہے اور اس میں آئرن، فائبر جیسے ضروری معدنیات بھی شامل ہیں۔ بھیگی ہوئی کھجور کا پیسٹ دودھ کی چائے میں اچھی طرح مل جاتا ہے اور اس سے بھرپور ذائقہ ملتا ہے۔ آپ کھجور کا پاؤڈر بھی آسانی سے آن لائن خرید سکتے ہیں۔
4ـدادی،نانی کی گڑ کی چائے:چینی کے بجائے آپ گڑ کی چائے بھی پی سکتے ہیں۔ خاص طور پر سردی کے موسم میں گڑ کی چائے پینے کا ایک الگ ہی لطف ہوتا ہے۔ گڑ نہ صرف مٹھاس دیتا ہے بلکہ اس میں آئرن، پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ توانائی کو بڑھاتا ہے اور جسم کو detoxify کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ تاہم یہ بات ذہن میں رکھیں کہ گڑ میں کیلوریز کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے، اس لیے اسے محدود مقدار میں استعمال کرنا چاہیے۔
ناریل شوگر ایک صحت مند آپشن :کوکونٹ شوگر مٹھاس کے لیے ایک صحت بخش آپشن ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس شوگر سے کم ہے، اس لیے شوگر کے بڑھنے کے امکانات بھی کم ہیں۔ اس کا ذائقہ بہت بھرپور ہے اور چائے میں گہرا ذائقہ ڈالتا ہے۔ کوکونٹ شوگر آج کل آف لائن اور آن لائن دونوں آسانی سے دستیاب ہے۔
5ـدار چینی اور سونف سے مٹھاس آئے گی۔:آپ چائے میں کسی قسم کی چینی ڈالے بغیر تھوڑی سی مٹھاس لا سکتے ہیں۔ دار چینی اور سونف میں قدرتی طور پر تھوڑی مٹھاس ہوتی ہے۔ انہیں چائے میں شامل کرنے سے نہ صرف چائے مزید لذیذ اور خوشبودار ہوتی ہے بلکہ میٹھی بھی ہوتی ہے۔ یہ مصالحے چائے کو مزید صحت بخش بناتے ہیں۔