یمن کے حوثی باغیوں نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اب صرف بحیرہ احمر کے علاقے میں اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر حملہ کریں گے۔ یہ اعلان غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے نفاذ کے بعد کیا گیا ہے۔ حوثی باغیوں نے یہ اعلان اتوار کو کیریئرز اور دیگر کو ای میل بھیج کر کیا۔ وہ اس فیصلے کے حوالے سے علیحدہ فوجی بیان جاری کر سکتے ہیں۔
حوثی باغیوں نے کہا کہ وہ اب ان بحری جہازوں پر حملہ نہیں کریں گے جن کو انہوں نے پہلے نشانہ بنایا تھا۔ یعنی اب وہ دوسرے بحری جہازوں کو چھوڑ کر صرف ان جہازوں پر حملہ کریں گے جن کا تعلق اسرائیل سے ہے۔ انہوں نے اسے ‘روایتی پابندیوں کا خاتمہ’ قرار دیا۔
اکتوبر 2023 میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں تقریباً 100 تجارتی بحری جہازوں پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا۔ ان حملوں میں انہوں نے کچھ بحری جہازوں پر بھی قبضہ کیا، جب کہ دو ڈوب گئے۔ کچھ میزائلوں اور ڈرونز کو امریکی اور یورپی ممالک کے اتحاد نے روکا اور کچھ میزائل اپنے ہدف تک نہیں پہنچ سکے۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل کے مختلف حصوں پر زمینی اور فضائی حملے کیے۔ جس میں تقریباً 1200 لوگ مارے گئے۔ اس کے علاوہ تقریباً ڈھائی سو اسرائیلیوں کو یرغمال بنا کر غزہ لے جایا گیا۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر جوابی حملے شروع کر دیے۔ اسرائیلی حملوں میں 46 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے۔ جنگ شروع ہونے کے بعد سے دو بار جنگ بندی نافذ ہو چکی ہے۔