ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ یہاں دو دنوں سے مسلسل بارش کی وجہ سے 583 سڑکیں بلاک ہو گئی ہیں۔ ان میں سے 85 مقامات قومی شاہراہ پر ہیں۔ اس کے علاوہ بجلی کے 2263 ٹرانسفارمر بند ہو گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ 279 واٹر سپلائی سکیمیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ جمعہ کو کولو کے پہنالہ اور کانگڑا کے چھوٹا بھنگل کے ملتان میں۔بادل پھٹ گئے جبکہ منڈی کے وروٹ پہاڑ پر بھی ایسے ہی خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ کولو کے پہنالہ میں آٹھ گاڑیاں سیلاب کے ملبے تلے دب گئیں۔ کلّو کے سروری نالے میں گاڑیوں کی پارکنگ بنائی گئی تھی۔ بادل پھٹنے کے بعد پانی تیز رفتاری سے ملبے کے ساتھ آیا اور گاڑیوں کو اپنے ساتھ بہا لیا۔ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے منالی فور لین ہائی وے کو کئی مقامات پر بند کر دیا گیا ہے۔ پہاڑ سے گرا ملبہ ہائی وے میں جمع ہو گیا ہے جسے ہٹایا جا رہا ہے۔
چمبا میں برفباری
چمبا کی انتہائی ناقابل رسائی پگی وادی میں گزشتہ تین دنوں سے مسلسل برف باری ہو رہی ہے اور نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ سردی بڑھ گئی ہے اور وادی پاگی کا باقی شہروں سے مکمل رابطہ منقطع ہے۔ گزشتہ دو روز سے بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہے۔