ریاض: سعودی ولی عہد، شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اسرائیل عربوں کے ساتھ اپنے تعلقات بحال کر سکتا ہے لیکن یہ اس وقت نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں خود معاہدے پر دستخط نہ کروں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے “دی اٹلانٹک‘‘ میگزین سے گفتگو کرے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ 70 فیصد سعودی عوام فلسطینی مسئلے پر زیادہ جانکاری حاصل نہیں کی جبکہ ہمارے عوام اس مسئلے سے پہلی بار اس جنگ کی وجہ سے آگاہ ہو رہے ہیں۔ایک سعودی اہلکار نے تصدیق کی کہ مملکت اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرے گی جب تک کہ فلسطینی ریاست کا ہدف پورا نہ ہو جائے۔”دی اٹلانٹک” کے مطابق، سعودی عرب اس معاہدے کے بدلے امریکا سے مشترکہ دفاعی معاہدہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس کے لیے امریکی سینیٹ کے2 تہائی ارکان کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔
واضح ہو امریکی وزیر خارجہ بھی کہہ چکے ہیں کہ بائیڈن انتظامیہ کے رہتے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوجا ئیں گے- مبصرین کا خیال ہے کہ خطہ سے مزاحمتی قوتوں کا خاتمہ اسی حکمت عملی کا حصہ ہے جسے عربوں کی خاموش حمایت حاصل ہے -اسرائیلی جارحیت کا دائرہ فلسطین سے ہوکر لبنان کے ساتھ یمن تک دراز ہوگیا ہے یمن اسرائیل سے اٹھارہ سو کلومیٹر دور ہے-