بھارت نے پہلگام حملے پر ممکنہ فوجی کارروائی کے درمیان پاکستان کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہے۔ فضائی حدود کو 30 اپریل سے 23 مئی تک بند کر دیا گیا ہے۔ اس عرصے کے دوران پاکستانی فوجی طیاروں بشمول پاکستان کے رجسٹرڈ، آپریٹ یا لیز پر لیے گئے طیاروں کو اس علاقے میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کے بعد اس کی فضائی کمپنیوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مثال کے طور پر پہلے پاکستانی طیارے ہندوستانی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے چین، میانمار، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور سری لنکا جاتے تھے لیکن اب فضائی حدود بند ہونے کے بعد اس کے طیاروں کو دوبارہ ان ممالک تک پہنچنے کے لیے طویل فاصلہ طے کرنا پڑے گا۔
بھارتی فضائی حدود کی بندش سے قبل پاکستانی میڈیا نے خبر دی تھی کہ پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے نے گلگت، اسکردو اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
اردو روزنامہ ‘جنگ’ نے اطلاع دی ہے کہ پی آئی اے نے کراچی اور لاہور سے اسکردو کے لیے دو دو پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ اسلام آباد سے سکردو اور گلگت جانے والی کل چھ پروازیں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔ پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی نگرانی بھی سخت کر دی ہے۔