ادھم سنگھ نگر: اتراکھنڈ کی دھامی حکومت کی بلڈوزر کارروائی اب بھی جاری ہے۔ ادھر ادھم سنگھ نگر ضلع میں ایک بار پھر بلڈوزر کی گونج سنائی دی ہے۔ منگل کی صبح کی اولین ساعتوں میں پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ ایک مزار پر بلڈوزر کا استعمال کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ مقبرہ تقریباً 100 سال پرانا تھا۔ یہ مقبرہ معصوم شاہ میاں کا تھا۔ واقعے کے بعد کسی بھی احتجاج سے نمٹنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔
*** کارروائی صبح چار بجے کی گئی۔
دراصل آج صبح 4 بجے ادھم سنگھ نگر کے رودر پور میں واقع معصوم شاہ میاں کا سو سال پرانا مقبرہ مسمار کر دیا گیا۔ رودر پور کے اندرا چوک پر واقع معصوم شاہ میاں کا مقبرہ بہت پرانا تھا۔ یہ وقف بورڈ میں بھی رجسٹرڈ ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری کی مدد سے صبح سویرے اس مزار کو مسمار کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ مزار نیشنل ہائی وے کو چوڑا کرنے کے دائرے میں آ رہا تھا۔
***موقع پر بھاری نفری تعینات
کسی بھی احتجاج سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری موقع پر تعینات کر دی گئی ہے۔ تاہم ابھی تک کسی احتجاج کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ رودرپور کے ایم ایل اے شیو اروڑہ کا مزار کے حوالے سے دیا گیا بیان بھی زیر بحث ہے۔ اس معاملے میں کہا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ نے وقف ایکٹ کو لے کر وقف املاک پر عبوری روک لگا دی ہے۔ اس میں مزارات، قبرستان اور دیگر املاک بھی شامل ہیں۔ ایسے میں وقف بورڈ میں درج اس مقبرے کو منہدم کرنا سپریم کورٹ کی توہین ہے۔ ،