موجودہ خطرے کی روشنی میں شام میں روسی فوجی اڈے پر حفاظتی اقدامات کی اطلاعات کے درمیان جمعہ کے روز ایران نے الزام عائد کیا ہے کہ شام میں حزب اختلاف کے حملوں کے پیچھے اسرائیل اور امریکہ ہیں۔
سرکاری ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے آج شامی اپوزیشن کے حملوں کی مذمت کی ہے اور انہیں لبنان اور فلسطین میں اسرائیل کی شکست کے بعد ایک امریکی اسرائیلی منصوبہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عراقچی نے اپنے شامی ہم منصب کے ساتھ فون کال میں شامی حکومت کے لیے تہران کی حمایت کی تصدیق کی۔ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ملک کے شمال میں حلب کے نواح میں بڑے پیمانے پر حملے کی روشنی میں ایران نے اپنے اتحادی شام کے لیے اپنی مضبوط حمایت کی تجدید کی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے شامی ہم منصب کے ساتھ ایک فون کال میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں شام کی حکومت، اس کی قوم اور اس کی فوج کے لیے ایران کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ جمعہ کو کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے حلب کی صورتحال کو شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے خطے میں امن و امان کی بحالی اور آئینی نظام کی بحالی میں شامی حکومت کے لیے اپنے ملک کی حمایت کا اظہار بھی کیا۔روسی نیشنل ڈیفنس میگزین کے چیف ایڈیٹر ایگور کوروتچینکو نے نیوز ایجنسی TASS کو بتایا ہے کہ موجودہ خطرات کی روشنی میں شام میں روسی حمیمیم اور طرطوس کے اڈوں پر ضروری حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔کوروتچینکو نے کہا ہے کہ ہم اس حقیقت سے شروع کریں گے کہ سب سے پہلے اڈے کے آس پاس کی ضمانت دی جاتی ہے۔خواہ حمیمیم میں ہو یا طرطوس میں۔ جہاں تک اپوزیشن کی سرگرمی کا تعلق ہے بدقسمتی سے یہ خطرہ قریب ہے۔