اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر ممکنہ فوری حملوں کی تیاری سے متعلق خبروں کے جلو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جمعرات کو دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے کوئی جارحیت کی تو ایران سخت اور فوری ردعمل دے گا۔
عباس عراقچی نے ان رپورٹس پر شدید تشویش ظاہر کی جن میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اسرائیلی منصوبوں کی فوری مذمت کرنی چاہیے۔انہوں نے اقوام متحدہ کو بھیجے گئے ایک پیغام میں واضح کیا کہ اگر اسرائیل کی دھمکیوں کو روکا نہ گیا تو ایران جوابی اقدامات کرے گا۔ عراقچی نے زور دے کر کہا کہ اگر ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا گیا تو تہران اس کارروائی میں امریکاہ کو بھی شریک تصور کرے گا اور اس کے قانونی و سیاسی نتائج واشنگٹن کو بھگتنا ہوں گے۔
بھرپور جواب کی دھمکی
اسی دوران ایرانی پاسداران انقلاب کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی نے بھی خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے کوئی بھی "حماقت” کی تو اسے اپنی "کمزور اور محدود” جغرافیائی حدود کے اندر ہی ایک تباہ کن اور فیصلہ کن ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ "جب تک اسرائیلی وجود ختم نہیں ہوتا مشرقِ وسطیٰ اور دنیا میں استحکام ممکن نہیں”۔