ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے تہران کی جانب سے ریاض کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے، تاکہ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔ اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ "سعودی عرب کے ساتھ دوستی اسلامی دنیا کے مفادات کے فروغ میں مدد گار ثابت ہوگی”۔
ریاض اور تہران اپنی باہمی تعلقات کو خاص طور پر موجودہ جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کے پیش نظر، ایک وسیع تر دائرے میں لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پزشکیان کا کہنا ہے کہ "ایران اور سعودی عرب مل کر خطے کے بہت سے مسائل حل کر سکتے ہیں، اور دونوں علاقائی تعاون کے لیے ایک نمونہ بن سکتے ہیں”۔ایرانی صدر کا یہ بیان سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے ملاقات کے موقع پر سامنے آیا۔ سرکاری دورے پر تہران آئے ہوئے سعودی وزیر دفاع نے ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای، ایرانی افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری اور ایرانی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی اکبر احمدیان سے بھی ملاقاتیں کیں
شہزادہ خالد بن سلمان نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ سعودی-ایرانی تعلقات اور اُنہیں مضبوط بنانے کے امکانات پر بات چیت کی۔
سعودی وزیر دفاع نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک اور پوسٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے اپنی قیادت کی ہدایت اور رہنمائی میں ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای سے ملاقات کی ہے۔شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ ملاقات کے دوران میں نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے انہیں ایک تحریری پیغام پہنچایا ہے۔ قیادت کی جانب سے خیر سگالی کے اظہار کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا مشترکہ دلچسپی کے امور اور موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔