ایٹمی تنصیبات کو تباہ کرنے کے امریکی دعوے کے بعد ایران نے اسرائیل پر خطرناک میزائلوں کی بارش کردی اور اس کے دس شہروں کو نشانہ بنایا ،میڈیا رپورٹس کے مطابق تل ابیب اور حیفہ میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ،جس میں بڑے بڑے ٹارگٹ نشانہ بنائے گئے اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم آن حملوں کو روکنے میں ناکام رہا – اسرائیل کے اخبار یروشلم پوسٹ نے اعتراف کیا ہے کہ متعدد میزائل پھٹنے ہی ابھی نقصانات کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا ہے
ایران کی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسلامی جمہوریہ میں اہم جوہری مقامات پر امریکی حملوں کے بعد بن گوریون ایئرپورٹ سمیت اسرائیل میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا۔ خبر کے مطابق وسطی اور شمالی اسرائیل میں سائرن بج رہے ہیں۔ ایران نے امریکی حملے کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ دیے ہیں۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے صرف آدھے گھنٹے میں دو مرتبہ میزائل داغ دیئے ۔ ایران نے کل 27 میزائلوں کی بوچھار کی۔ پہلے حملے میں 22 اور دوسرے میں 5 میزائل داغے گئے۔اسرائیلی حکومت کے مطابق جن علاقوں کو نشانہ بنایا گیا وہ کافی بڑے ہیں جو کہ مقبوضہ شام کی گولان کی پہاڑیوں سے لے کر بالائی گلیل تک، شمالی اور وسطی ساحلی علاقوں تک پھیلے ہوئے ہیں۔ دس الگ الگ سائٹس کو براہ راست میزائلوں سے یا بڑے شارپنل سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان سائٹس میں خاص طور پر تل ابیب کے علاقے اور حیفہ میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔یہ یقینی طور پر پہلی بار ہے کہ دو میزائلوں کے بیریج اتنے کم وقت میں پہنچ گئے۔ عام طور پر، میزائلوں کی ہر والی کے درمیان گھنٹوں کا فاصلہ ہوتا ہے۔ اس بار آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت تھا۔ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری کے بعد اسرائیل پر یہ پہلا حملہ ہے۔یروشلم اور تل ابیب میں دھماکوں کی گونج سنی گئی ہے، اسرائیل کے بیشتر علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے
ادھر فارس خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "آپریشن ہونسٹ پرومیس 3 کی بیسویں لہر نے تباہ کن وار ہیڈ پاور کے ساتھ طویل فاصلے تک مار کرنے والے مائع اور ٹھوس ایندھن کے میزائلوں کے امتزاج کا استعمال شروع کیا۔” اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اہداف میں ہوائی اڈہ، ایک "حیاتیاتی تحقیقی مرکز،” لاجسٹک اڈے اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز کی مختلف پرتیں شامل ہیں میزائل تل ابیب، نیس زیونا اور حیفہ کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا