اردو
हिन्दी
جولائی 19, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں

اسلام اور مسلمان، سکھ مت اور سکھ، دوری پیدا کرنے کی کوشش،

1 مہینہ پہلے
‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎|‏‏‎ ‎‏‏‎ ‎ مضامین
A A
0
39
مشاہدات
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ملاحظات۔:عبدالحمید نعمانی
گزشتہ  کچھ عرصے سے سکھوں کی اکثریت  ،اسلام اور مسلمانوں سے خاصی قریب آگئی ہے  ،بہت سے سکھ اہل علم اور رہ نما  کھل کر کہتے رہے ہیں کہ ہمارا الگ مت ہے اور مورتی پوجا وغیرہ سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے،  اصل سکھ مت اور سکھوں کا  ہندوتو اور برہمن واد  کی بہ نسبت اسلام سے زیادہ قرپ ہے، اس کے بانی بابا گرو نانک کی تعلیمات اور اقوال و افعال میں اسلامی تعلیمات کے بنیادی عقائد کے علاوہ دیگر مسائل و اصطلاحات بھی پائے جاتے ہیں، ایک دو مغل حکمرانوں سے کچھ معاملات کو لے کر جو اختلافات ہوئے وہ بعد کے دنوں میں سیاسی تفوق کو لے کر ہوئے تھے، ان کا اسلام، سکھ مت، عام مسلمانوں، عام سکھوں سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے، اسے بعد اور حال   کی سکھ برادری  کی اکثریت، اچھی طرح  سمجھ گئی ہے ، اب وہ برہمن وادی پروپیگنڈے اور   ان کی پر فریب کوششوں کا حصہ بننے کے لیے تیار نہیں ہے، 1984 کے بعد سے سکھ سماج میں ایک مخصوص قسم کی طرح کی سمجھ داری و بصیرت پروان چڑھنے کا آغاز ہوا ہے، اس سے ہندوتو وادی عناصر میں خاصی بے چینی اور فکر و تشویش پائی جاتی ہے اس  کی وجہ ایک طرف سکھوں کو ایک مخصوص رنگ میں پیش کیا جا تا ہے تو دوسری طرف اپنے ساتھ لانے اور رکھنے کے مختلف  قسم کے جتن بھی کیے جاتے ہیں، ان کی طرف سے ماضی قریب خصوصا 1984 کے پیدا شدہ  مسلم  سکھ بہتر تعلقات وحالات اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو کچھ باتوں کو غلط رنگ میں پیش کر کے ختم کرنے کی مسلسل کوشش بھی کی جاتی ہے گرو ارجن دیو، گرو تیغ بہادر، گرو گووند سنگھ اور بندہ براگی کی موت کو اصل حقائق و اسباب کے پس منظر سے الگ کر کے بہت اشتعال انگیز طریقے پر پیش کیا جاتا  ہے  اور  ملک میں فرقہ وارانہ نفرت و تفریق پیدا کر کےسکھوں کو اپنے حق میں استعمال کرنے کی پوری کوشش  بھی کی جاتی ہے، 1984 کے بعد سکھ سماج کی ذہنی و عملی تبدیلیوں سے آر ایس ایس میں شدت سے محسوس کیا گیا کہ  موجودہ بدلاؤ ہندو راشٹر کے قیام اور دیگرمقاصد کے حصول میں بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے، تو اس نے سکھوں کو سنگھ سے جوڑنے اور جوڑے رکھنے کے لیے 1986 میں ایک تنظیم، راشٹریہ سکھ سنگت کے نام سے قائم کی  لیکن قیام کے وقت سے آج تک آر ایس ایس کو سکھوں اور سکھ مت کو ہندوتو کے زیر سایہ لانے میں کوئی خاص کامیابی نہیں ملی ہے، آر ایس ایس کا کوئی خاص کام راشٹریہ سکھ سنگت کے حوالے سے سامنے نہیں آتا ہے اور  نہ راشٹریہ سکھ سنگت ہی آر ایس کے بنیادی و خاص کام کو  لے کر سامنے آتا ہے، اس کی وجہ یہی نظر آتی ہے کہ سکھ مت اور اس کی اخلاقی و روحانی تحریک اور سنگھ کی تحریک میں  کوئی خاص موافقت و ہم آہنگی نہیں پائی جاتی ہے سامراجی مورخین اور ان کی کورانہ تقلید میں ہندوتو وادی دائیں بازو کے مصنفین نے ہندو، مسلم اورسکھوں کے درمیان فرقہ وارانہ نفرت و تفریق پیدا کرنے کے مقصد سے مسلم حکمرانوں سے کچھ سیاسی اختلافات کو بالکل غلط رنگ میں پیش کیا ہے، اگر اس پر سنجیدگی سے علمی چرچا ہو گا تو کئی سارے ایسے اصل حقائق سامنے آئیں گے، جن سے بہت سی غلط فہمیوں کا ازالہ اور غلط پروپیگنڈا کے توڑ میں بڑی مدد ملے گی لیکن اس کی راہ میں ہندوتو وادی عناصر بڑی رکاوٹ ہیں، وہ نتیجہ خیز چرچا کا ماحول پیدا ہونے نہیں دیتے ہیں، اس میں مبینہ نیشنل الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا پوری طرح ساتھ ہے، اسے نتیجہ خیز، مثبت چرچا میں کوئی دلچسپی نہیں ہے،  یک طرفہ طور سے پروپیگنڈا کیا جاتا رہتا ہے کہ سکھ مت، ہندو سماج اور دھرم کا نہ جدا ہونے والا حصہ ہے، وہ برہمن دھرم  اور سناتن دھرم کی حفاظت کے لیے وجود میں آیا ہے، سکھ گروؤں کے ہندو دھرم کو بچانے کی کوشش و عزم رکھنے کی وجہ مسلم حکمرانوں اورنگزیب اور اس کے جانشین حکمراں نے ان کو اور بندہ براگی کا قتل کرا دیا تھا، جب کہ یہ پورا سچ نہیں ہے، حقیقت کچھ اور ہے، ایسا پروپیگنڈا صرف مسلم سماج سے نفرت پیدا کرنے اور سکھ مت اور اس کے بانی گرو نانک اور بعد کے زیادہ تر گروؤں کی اصل تعلیمات و افکار پر پردہ ڈالنے اور ان سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا جاتا ہے، سکھ، مسلم لٹریچر ،مذہبی ادب، دھرم گرنتھ، گرو گرنتھ اور بہت سی تاریخی کتابوں میں جو وسیع مواد پایا جاتا ہے اس سے دائیں بازو کے عناصر کے دعوے کی تصدیق نہیں ہوتی ہے حقائق ان کے پروپیگنڈا کے برخلاف ہیں، وہ بنیادی اسلامی عقائد اور مسلم صوفیاء سے اخذ و استفادہ اور بہتر تعلقات کا اظہار و قریب ثابت ہوتا ہے سکھ تحریک کے روحانی و اخلاقی رہنے تک اسلام اور مسلمانوں کے خلاف گروؤں کا ذہن نظر نہیں آتا ہے، بندہ براگی کا شمار روحانی دھرم گروؤں میں نہیں ہے، مغل حکمرانوں نے بھی گروؤں سے بہتر تعلقات بنائے رکھنے کی کوشش کی ہے، گرو نانک کا دور، بابر کا عہد ہے، بابر کی وفات کے بعد گرو نانک 9برس تک باحیات رہے، اس دوران  میں بابا نانک کا، اسلام اور مسلمانوں سے متعلق موقف، اتحاد و یگانگت پر مبنی رہا ہے، بعد کے دیگر  گروؤں کا رویہ بھی کل ملا کر اچھا رہا ہے،اس سلسلے میں نفرت پسند عناصر جن باتوں کو نمایاں کر کے سماج کی سمت کو بدلنے میں لگے رہے ہیں ان کا اصل واقعات و حقائق سے کوئی زیادہ لینا دینا نہیں ہے، حقائق کو مسخ کر کے کچھ کا کچھ رنگ دے دیا گیا ہے، کئی سال پہلے کی بات ہے کہ جمیعتہ علماء ہند کے فرقہ وارانہ اتحاد پروگرام کے تحت ہمارا ڈاکٹر جے، کے جین کے ساتھ امرتسر گردورہ اور لدھیانہ جانا ہوا تھا، دوران سفر کئی اہم باتیں سامنے آئی تھیں، لدھیانہ اسٹڈیم میں ایک دو صاحب کے تاریخی غلط بیانیوں پر کئی سکھ اہل علم اور مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی رح کے خاندان کے ایک صاحب نے بہت وضاحت و مضبوطی کے ساتھ تاریخ کے نام پر غلط بیانیوں کی تردید کی تھی، جب ہماری باری آئی تو ہم نے کہا کہ گرو تیغ بہادر کی موت کو جس رنگ میں پیش کیا جاتا رہا ہے وہ حقیقت پر مبنی نہیں ہے، یہ صرف مسلم، سکھ کے درمیان نفرت و تفریق پیدا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، بغیر معاصر ماخذ کے، صرف سامراجی مورخین اور دائیں بازو کے لکھنے والوں کی غلط تعبیرات و تشریحات پر مبنی ہے، مغل تاریخ خصوصا اورنگزیب اور اس کے عہد حکمرانی کے ماہر جدو ناتھ سرکار اور پٹنہ یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کے پروفیسر ڈاکٹر اوم پرکاش پرساد نے پوری تحقیق کے بعد جو کچھ لکھا ہے اس سے بڑی حد تک اصل تصویر ہمارے سامنے آجاتی ہے، سرکار نے گرو تیغ بہادر کی موت کے متعلق دو روایات لکھی ہیں، ایک یہ شہنشاہ کے حکم سے تیغ بہادر قتل کیے گئے تھے(،  لیکن اس کا کوئی معاصر حوالہ نہیں دیا ہے )دوسری یہ کہ تیغ بہادر نے خود اپنے ایک سکھ ساتھی سے اپنا سر کاٹ دینے کو کہا تھا (ہسٹری آف اورنگزیب، جلد 3،صفحہ 310تا 318)
جدو ناتھ سرکار کی پیش کردہ تفصیلات ہی سے ثابت ہوتا ہے کہ اورنگزیب نے سکھوں کے خلاف مذہبی ایذا رسانی کی کوئی مہم نہیں چلائی تھی، بلکہ مہم کی نوعیت سیاسی و فوجی تھی، دوسری روایت کے مطابق تو معاملے کی نوعیت بالکل بدل جاتی ہے، اس کی تصدیق قدیم سکھ تاریخ و روایت سے بھی ہوتی ہے، لیکن سرکار نے اسے زیادہ صاف نہیں کیا ہے، جب کہ ڈاکٹر پرساد نے پوری وضاحت و دلائل سے ثابت کیا ہے کہ اپنا چمتکار دکھانے کے لیے گرو تیغ بہادر نے اپنے ساتھی کو اپنا سر کاٹ دینے کے لیے کہا تھا ،انھوں نے لکھا ہے کہ گرو تیغ بہادر کو سزائے موت دیے جا نے کے سلسلے میں ہمارے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے، ایک انگریز آفیسر مٹیکلف نے پہلی بار اورنگزیب کی طرف سے گرو تیغ بہادر کو سزائے موت دینے کی بات اپنی  کتاب  سکھوں کی تاریخ میں لکھی ہے اس سے پہلے اس کا کوئی ذکر نہیں ملتا ہے، لیکن بعد میں اسی بات کو زیادہ اہمیت دی گئی، مٹیکلف سے پہلے بھائی منی سنگھ نے 1892 میں  شائع اپنی کتاب بھگت رتناولی میں واضح طور سے لکھا ہے کہ ایک سکھ نے گرو تیغ بہادر کی اجازت سے ان کا سر کاٹ دیا تھا، اسے بعد کے 1912کے  اڈیشن میں حذف کر کے مٹیکلف کے مطابق کر دیا گیا
(اورنگزیب ایک نیا زاویہ نظر صفحہ 29/30 مطبوعہ خدا بخش لائبریری اشاعت دوم  1990)
ڈاکٹر پرساد نے اپنے دعوے کو مضبوط دلائل سے ثابت کیا ہے، اس طرح کے اور کئی امور ہیں جن کو صحیح پس منظر سے کاٹ کر پیش کیا جاتا رہا ہے، اسے اب سکھ برادران بھی سمجھ گئے ہیں حقیقت وہ نہیں ہے جسے شہرت دے کر، پروپیگنڈا کے زور پر حقیقت باور کرانے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں، سکھ مت،  اور سکھ، غیر اللہ پرستی کے خلاف ہونے کے تناظر میں اسلام اور مسلمانوں سے زیادہ قریب ہیں، وہ رائج برہمن دھرم کے بہت سے معروف بنیادی عقائد و روایات کے برخلاف ہیں، ایسی حالت میں ادھر ادھر کی کچھ آدھی ادھوری باتوں سے  سکھ مت و تحریک کو ہندوتو کے حق میں اور اسلام اور مسلمانوں کے خلاف باور کرا کر فرقہ وارانہ ماحول سازی کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور نہ اس کا کوئی جواز ہے، گزرتے دنوں کے ساتھ فرقہ وارانہ ذہنیت کے عناصر مزید بے نقاب ہوں گے،

ٹیگ: abdulhameed nomaniislammusaanSikhsikhmat

قارئین سے ایک گزارش

سچ کے ساتھ آزاد میڈیا وقت کی اہم ضرورت ہےـ روزنامہ خبریں سخت ترین چیلنجوں کے سایے میں گزشتہ دس سال سے یہ خدمت انجام دے رہا ہے۔ اردو، ہندی ویب سائٹ کے ساتھ یو ٹیوب چینل بھی۔ جلد انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ کاز عوامی تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ اسے جاری رکھنے کے لیے ہمیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔

سپورٹ کریں سبسکرائب کریں

مزید خبریں

مضامین

غزہ میں روٹی اور پانی کی قیمت انسانی زندگی کیوں

16 جولائی
مضامین

ابراہیم تراورے کا ملک ‘برکینا فاسو’کے بارے میں سب کچھ جانیں

11 جولائی
مضامین

کون ہیں برکینا فاسو کے صدر ابراہیم ٹریری (تراورے)،کیوں ہورہی ہے اتنی چرچا؟

08 جولائی
  • ٹرینڈنگ
  • تبصرے
  • تازہ ترین

دنیا میں ہلچل،تیل میں لگے گی آگ؟ایرانی پارلیمنٹ کا آبنائے ہرمز بند کرنےکا فیصلہ

جون 22, 2025

انکشاف: اردن اور سعودی عرب اسرائیل کی مدد کررہے ہیں!یہ ہیں ثبوت

جون 22, 2025
حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

مارچ 31, 2022

بیٹے عمر خالد سے جیل میں ملاقات

جولائی 12, 2025

بہار ووٹر لسٹ گھوٹالہ پر بڑا انکشاف، فارم بھرے بغیر جمع کرائے گئے

پاک بھارت جنگ میں 5 لڑاکا طیارے مار گرائے گئے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر جنگ روکنے کا دعویٰ دہرایا

برکینا فاسو کے فوجی حکمرانوں نے  انتخابات کا کنٹرول سنبھالا، الیکشن کمیشن کو ختم کر دیا۔

موساد کے سربراہ کا واشنگٹن دورہ،لاکھوں فلسطینیوں کو غزہ سے دوسرے ممالک منتقل کرنے میں مدد مانگی

بہار ووٹر لسٹ گھوٹالہ پر بڑا انکشاف، فارم بھرے بغیر جمع کرائے گئے

جولائی 19, 2025

پاک بھارت جنگ میں 5 لڑاکا طیارے مار گرائے گئے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر جنگ روکنے کا دعویٰ دہرایا

جولائی 19, 2025

برکینا فاسو کے فوجی حکمرانوں نے  انتخابات کا کنٹرول سنبھالا، الیکشن کمیشن کو ختم کر دیا۔

جولائی 19, 2025

موساد کے سربراہ کا واشنگٹن دورہ،لاکھوں فلسطینیوں کو غزہ سے دوسرے ممالک منتقل کرنے میں مدد مانگی

جولائی 19, 2025

حالیہ خبریں

بہار ووٹر لسٹ گھوٹالہ پر بڑا انکشاف، فارم بھرے بغیر جمع کرائے گئے

جولائی 19, 2025

پاک بھارت جنگ میں 5 لڑاکا طیارے مار گرائے گئے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر جنگ روکنے کا دعویٰ دہرایا

جولائی 19, 2025
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein

روزنامہ خبریں مفاد عامہ ‘ جمہوری اقدار وآئین کی پاسداری کا پابند ہے۔ اس نے مختصر مدت میں ہی سنجیدہ رویے‘غیر جانبدارانہ پالیسی ‘ملک و ملت کے مسائل معروضی انداز میں ابھارنے اور خبروں و تجزیوں کے اعلی معیار کی بدولت سماج کے ہر طبقہ میں اپنی جگہ بنالی۔ اب روزنامہ خبریں نے حالات کے تقاضوں کے تحت اردو کے ساتھ ہندی میں24x7کے ڈائمنگ ویب سائٹ شروع کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔

اہم لنک

  • ABOUT US
  • SUPPORT US
  • TERMS AND CONDITIONS
  • PRIVACY POLICY
  • GRIEVANCE
  • CONTACT US
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

سپورٹ کریں

کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کیجیے

روزنامہ خبریں

کوئی نتیجہ نہیں ملا
تمام نتائج دیکھیں
  • ہوم
  • دیس پردیس
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • اداریے
  • ہیٹ کرا ئم
  • سپورٹ کیجیے

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN