اسرائیل اس وقت ہمہ گیر جنگ لڑ رہا ہے۔ وہ یکے بعد دیگرے چار محاذوں پر تباہی مچا رہا ہے: ایران، حزب اللہ، حماس اور یمن کے حوثی ۔ ادھر اطلاعات آ رہی ہیں کہ حزب اللہ کے خلاف کارروائی کے بعد اب اسرائیل نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اتوار کی سہ پہر اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے یمن کے بندرگاہی شہر حدیدہ میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر درجنوں حملے کیے۔
آئی ڈی ایف نے کہا کہ اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹر کی ہدایت پر فضائیہ نے اتوار کے روز بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے یمن کے راس اسر اور حدیدہ کے علاقوں میں حوثیوں پر حملہ کیا۔ فوجی بیان کے مطابق، "آئی ڈی ایف نے پاور پلانٹس اور ایک بندرگاہ پر حملہ کیا جو تیل کی درآمد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔”۔
آئی ڈی ایف نے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے شخص کے خلاف کارروائی کرے گا جو اسرائیلی شہریوں کے لیے خطرہ بنے گا اور انہیں نقصان پہنچانے کے لیے کارروائی جاری رکھے گا، چاہے یہ کتنی ہی دور کیوں نہ ہو۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فضائیہ نے اسرائیلی سرحد سے 1800 کلومیٹر دور یمن میں حوثی ٹھکانوں پر حملہ کیا۔
فوج کا کہنا ہے کہ یہ حملہ حوثیوں کے اسرائیل پر حالیہ حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔ پچھلے ایک سال کے دوران، حوثی اسرائیل کو نقصان پہنچانے، علاقائی سلامتی کو نقصان پہنچانے، اور جہاز رانی کی آزادی میں خلل ڈالنے کے لیے ایرانی ہدایات، فنڈنگ اور عراقی ملیشیا کی حمایت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ آئی ڈی ایف کسی بھی ایسے شخص کے خلاف کریک ڈاؤن اور نقصان پہنچانے کے لیے پرعزم ہے جو اسرائیلی شہریوں کے لیے خطرہ بنتا ہے، چاہے وہ کتنی ہی دور چلے جائیں۔اسی دوران، حوثی جنگجؤوں کے رہنما نے ہفتے کی رات دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی امریکہ سے وطن واپسی کے دوران چند گھنٹے قبل وسطی اسرائیل میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے تھے۔