نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند (JIH) کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے اسرائیل کی طرف سے حساس ایٹمی تنصیبات اور رہائشی علاقوں سمیت پورے ایران میں متعدد مقامات پر کیے گئے بلا اشتعال فوجی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
میڈیا کو جاری ایک بیان میں سید سعادت اللہ حسینی نے کہا: "اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری پر اسرائیل کا ڈھٹائی اور بلا اشتعال حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ایٹمی تنصیبات سمیت سویلین اور فوجی اہداف کو نشانہ بنانا کسی بھی خود مختار ملک کے لیے خطرہ ہے۔ ریاستی دہشت گردی سے کم کچھ نہیں ہے کہ اسرائیل نے دیگر کے علاوہ ایرانی فوجی رہنما، جوہری سائنسدان اور عام شہری مارے گئے ہیں، یہ ایک تباہ کن علاقائی تنازعہ ممکنہ طور پر ایک عالمی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔”
اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے ایران کی جوہری صلاحیت کے حوالے سے پیش کردہ جواز کا حوالہ دیتے ہوئے سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ یہ یکطرفہ الزامات نہ تو نئے ہیں اور نہ ہی ان کی صداقت ثابت ہوسکی ہے۔ ای۔بیان کے مطابق ایران نے بارہا کہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے جیسے بین الاقوامی اداروں کو ریاستی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہونا چاہیے۔ جرم کرنا اور پھر جج، جیوری اور جلاد کے طور پر کام کرنا، انسانی حقوق اور بین الاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔سورس:پریس ریلیز