نئی دہلی۲۸؍اپریل: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی و ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے جامعہ مظاہر علوم سہارن پور کے شیخ الحدیث حضرت مولانا سید محمد عاقلؒ کے سانحۂ ارتحال پر دلی رنج و ملال کا اظہار کیا ہے ۔ حضرتؒ کا تعلق علم و عمل، زہد و تقویٰ اور اخلاص و للہیت کی ایک روشن اور نایاب کڑی سے تھاجس کا رشتہ حضرت شیخ الحدیث عارف باللہ مولانا محمد زکریا کاندھلویؒ سے جڑتا ہے ۔ ان کی پوری زندگی تدریس حدیث، تصنیف و تالیف اور دینی خدمات کے لیے وقف رہی۔انھوں نے مظاہرعلوم سہارنپور میں نصف صدی سے زائد عرصہ تک تدریسِ حدیث کا فریضہ انجام دیا۔حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریاؒ کےمجاز، داماد، معتمد اور ان کے تصنیفی کاموں کے معاون رہے۔ حضرت شیخ الحدیثؒ کی علمی کاوشوں بالخصوص’ لامع الدراری‘، ’فضائل درود شریف‘ کی تالیف میں ان کی معاونت شامل رہی۔ خود بھی کئی اہم کتابوں کے مصنف رہے اور اپنے علمی ذوق اور تصنیفی ذمے داریوں سے علم دین کے خزانے میں قیمتی اضافے کیے۔
ان کے سانحۂ ارتحال سے ملت اسلامیہ ایک فاضل محدث، مخلص معلم اور بےلوث خادم سے محروم ہو گئی۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے مولانا مرحوم کی دینی خدمات کو خراج عقیدت پیش ہے ۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، ان کے درجات بلند کرے، ان کے تلامذہ، متعلقین اور پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی عظیم دینی خدمات کو شرفِ قبولیت عطا فرمائے۔ جمعیۃ علماء ہند کے احباب و متعلقین اور دینی مدارس کے ذمہ داروں سے گزارش ہے کہ وہ مرحوم کے لیےدعائے و مغفرت اور ایصال ثواب کا اہتمام کریں ۔