جواہر لعل نہرو یونیورسٹی نے ہندوستان اور پاکستان کشیدگی کے پس منظر میں اور ترکی کی طرف سے پاکستان کی حمایت پر غصے کے پیش نظر "قومی سلامتی” کا حوالہ دیتے ہوئے ترکی کی انونو یونیورسٹی کے ساتھ ایک معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔
ایکسX پر ایک پوسٹ میں، یونیورسٹی نے کہا کہ اس نے "قومی سلامتی کے تحفظات کی وجہ سے” ترک یونیورسٹی کے ساتھ اپنی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کو معطل کر دیا ہے۔جے این یو کی ویب سائٹ کے مطابق، اس معاہدے پر 3 فروری 2025 کو تین سال کے لیے دستخط کیے گئے تھے۔ یہ 2 فروری 2028 تک جاری رہنا تھا۔جے این یو کی کارروائی ایک ایسے دن ہوئی جب حکومت نے ہندوستان کے خلاف پروپیگنڈہ اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے ترک نیوز براڈکاسٹر، ٹی آر ٹی ورلڈ کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو مختصر طور پر بلاک کر دیا۔
یہ کارروائی ہندوستان میں ترک مصنوعات اور خدمات کے بائیکاٹ کے حق میں بڑھتے ہوئے جذبات کے موافق ہے۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہندوستان کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن سندور کے بعد ترکی کو پاکستان کی حمایت پر غصے کا سامنا ہے جس میں 26 شہری مارے گئے تھے۔ پاکستان کی طرف سے بھارتی اہداف کے خلاف مبینہ طور پر ترک نژاد ڈرونز کے استعمال نے بھی بھارت کے غصے کو ہوا دی۔ بھارت اور پاکستان نے 10 مئی کو سرحد پار سے ڈرون اور میزائل حملوں کے چار دن کے بعد فوجی کارروائیاں روکنے پر اتفاق کیا تھا۔انقرہ کی جانب سے اسلام آباد کی حمایت اور پاکستان میں دہشت گردی کے کیمپوں پر ہندوستان کے حملوں کی مذمت کی وجہ سے ترکی کے ساتھ ہندوستان کے تجارتی تعلقات میں بھی تناؤ آنے کی توقع ہے۔
معروف آن لائن ٹریول بکنگ پلیٹ فارمز MakeMyTrip اور EaseMyTrip نے آپریشن سندھ کے دوران بھارت مخالف موقف کی وجہ سے بڑے پیمانے پر منسوخی اور ترکی اور آذربائیجان جانے کے خواہشمند ہندوستانی سیاحوں میں زبردست کمی کی اطلاع دی ہے۔