مہاراشٹر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس سے پہلے وہاں کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ونچیت بہوجن اگھاڑی نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس اور ادھو ٹھاکرے کے درمیان میٹنگ ہوئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی پارٹی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ راجیہ سبھا کے رکن سنجے راوت نے دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جگت پرکاش نڈا سے بھی ملاقات کی تھی۔ تاہم کسی بھی فریق کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا گیا ہے۔
ونچیت بہوجن اگھاڑی کے ترجمان سدھارتھ موکلے نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے 25 جولائی کو دوپہر 2 بجے 7D موتی لال مارکیٹ میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔ بعد ازاں 5 اگست کو آدھی رات 12 بجے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس ماتوشری بنگلے گئے۔ 6 اگست کو خود ٹھاکرے اور فڑنویس کے درمیان بات چیت ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کو عوام کو بتانا چاہئے کہ دہلی جاتے وقت وہ کس کے ساتھ تھے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ہمیں جو معلومات ملی ہیں وہ عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں۔ اس کے پیچھے وجہ یہ ہے کہ ریاست کے ریزرویشنسٹ ووٹر جانتے ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے اتحادی ریزرویشن کے خلاف ہیں۔ اسی ریزرویشنسٹ ووٹروں نے شیوسینا کے امیدواروں کو ووٹ دیا ہے۔ پانچ سالوں میں بہت کچھ ہوا۔
اس لیے، اگر دوبارہ تبدیلی ہوتی ہے، تو ہم یہ معلومات آگے بڑھا رہے ہیں تاکہ ریزرویشن پسند عوام اور مہاراشٹر کے ووٹروں کو دھوکہ نہ دیا جائے واضح ہو کہ ونچیت بہوجن اگھاڑی نے یہ دعویٰ ایسے وقت کیا ہے جب ریاست میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ مہاوتی اتحاد یہ بھی دعویٰ کر رہا ہے کہ ریاست میں سیٹ شیئرنگ فارمولہ جلد ہی طے ہو جائے گا۔ کئی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ونچیت بہوجن اگھاڑی کو بھی اپوزیشن اتحاد میں شامل کیا جا سکتا ہے، لیکن بات ثابت نہیں ہوئی۔