نئی دہلی:انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ بے نامی جائیدادوں کے خلاف مسلسل کارروائی کر رہا ہے۔ کولکتہ ای ڈی نے پی ایم ایل اے کے تحت ایک بڑی کارروائی کی ہے اور مہاراشٹر کے لوناوالا میں واقع ایمبی ویلی سٹی اور اس کے آس پاس کی 707 ایکڑ زمین کو عارضی طور پر ضبط کر لیا ہے۔ اس زمین کی مارکیٹ قیمت تقریباً 1460 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ یہ جائیداد بے نامی ناموں پر سہارا گروپ کے متعدد اداروں کے مبذول فنڈز سے خریدی گئی تھی۔
ای ڈی نے اوڈیشہ، بہار اور راجستھان پولیس کی طرف سے درج کی گئی تین ایف آئی آر کی بنیاد پر جانچ شروع کی تھی۔ اب تک، سہارا گروپ اور اس کے ساتھیوں کے خلاف 500 سے زیادہ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں سے 300 سے زیادہ کیسز PMLA کے تحت درج جرائم سے متعلق ہیں
ای ڈی کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سہارا گروپ ایچ آئی سی سی ایس ایل، سہارا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ (ایس سی سی ایس ایل)، سہاراین یونیورسل ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی (ایس ایم سی ایس)، اسٹارز ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ (ایس ایم سی ایس ایل)، سہارا انڈیا کمرشل کارپوریشن لمیٹڈ (ایس آئی سی سی ایل)، سہارا انڈیا کمرشیل کارپوریشن لمیٹڈ (ایس آئی سی سی ایل)، سہارا انڈیا ہوسٹنگ کارپوریشن (ایس آئی سی سی ایل) کے ذریعے بڑے پیمانے پر پونزی اسکیم چلا رہا تھا۔
***بھاری کمیشن کا لالچ دے کر فنڈز بٹورنے کا الزام
اس اسکیم کے تحت، لوگوں کو زیادہ منافع اور ایجنٹوں کو بھاری کمیشن دینے کا لالچ دے کر فنڈز اکٹھے کیے جاتے تھے، جسے بغیر کسی ریگولیٹری نگرانی کے خرچ کیا جاتا تھا۔ جب جمع شدہ رقم واپس کرنے کا وقت آیا تو سہارا گروپ نے رقم ادا کرنے سے انکار کردیا اور سرمایہ کاروں کو زبردستی دوبارہ سرمایہ کاری کرنے پر مجبور کیا گیا۔ کھاتوں میں ہیرا پھیری کرکے، پرانی سرمایہ کاری کو نئی سرمایہ کاری کے طور پر دکھایا گیا تاکہ یہ ظاہر کیا جاسکے کہ ادائیگی ہوچکی ہے۔ ای ڈی کی تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ سہارا گروپ نے اس جمع شدہ رقم کا استعمال بے نامی جائیداد خریدنے، ذاتی اخراجات اور پرتعیش زندگی گزارنے کے لیے کیا۔ کچھ اثاثے بیچ کر نقد رقم لی گئی، اس طرح سرمایہ کاروں کو ان کے جائز حقوق سے محروم کر دیا گیا۔
تحقیقات کے دوران پی ایم ایل اے کی دفعہ 50 کے تحت سہارا گروپ کے ملازمین، ایجنٹوں، سرمایہ کاروں سمیت کئی لوگوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔ مزید برآں، PMLA کی دفعہ 17 کے تحت کئے گئے تلاشی آپریشن کے دوران 2.98 کروڑ روپے کی غیر ظاہر شدہ نقدی برآمد کی گئی۔ فی الحال معاملہ کی آگے کی جانچ جاری ہے سورس:این ڈی ٹی وی