نئی دہلی :(آر کے بیورو)ممتاز اسلامی اسکالراور متنازع بیانات کے لیے معروف مولاناسید سلمان ندوی نے ایک بار پھر مسلم پرسنل لا بورڈ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وقف بل کے نام پر مسلمانوں کو بھڑکا رہا ہے ،اس کے ذمہ داران جو زبان استعمال کررہے ہیں وہ ماضی میں بورڈ کے اکابرین نے کبھی استعمال نہیں کی ،یہ بورڈ کے وقار کے خلاف ہے – انہوں نے مولانا ارشد مدنی کو کاغذی امیر الہند بتایاـ
روزنامہ خبریں’ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ راستہ صرف عدالت ہے سڑکیں نہیں ،انہوں نے کہا کہ وہ صدر جمعیتہ مولانا ارشد مدنی کے اس موقف کی تائید کرتے ہیں کہ ہماری لڑائی عدالتوں کے ذریعے ہو نہ کہ سڑکوں پر اترا جائے ،جو سڑکوں پر اتارنے اور جان دینے کی بات کرتے ہیں وہ قوم کو بے وقوف بنارہے ہیں۔ ـ مولانا ندوی نے آگے کہا کہ مزاحمت اور تحریک چلانے کے لیے ایک امیر شرعی ہونا چاہیے مقامی سطح سے کے کر ملک گیر سطح تک،یہ سوال کرنے پر کہ جمعیتہ کے صدر مولانا ارشد مدنی کی صورت میں ہمارے پاس امیر الہند ہیں پھر کیا تذبذب؟مولانا نے مسکراتے ہوئے کہا کہ وہ صرف کاغذی ہیں ،رسمی طور پر ہیں ، مولانا نے دعویٰ کیا کہ جب میں نے ان سے عرض کیا کہ حضرت آپ امیر الہند ہیں کوئی فیصلہ دیجیے تو انہوں نے میری بات کو ہنسی میں اڑادیا اور کیا کہ یہ سب فضول کی باتیں ہیں ،صرف القاب کی حد تک ہیں اس کی کوئی معنویت نہیں ،کوئی بادشاہ ہے نہ امیر- مولانا ندوی نے کہا کہ یہ ایسی عمارتیں ہیں جو صرف کاغذ پر ہیں ـانہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں چباکر باتیں نہیں کرتا میری صاف گوئی سے سب کو دقت ہوتی ہے ،انہوں نے ندو،دارالعلوم دیوبند اور مسلم پرسنل لاء بورڈ سے ان کی تلخیوں کے پس منظر پر بھی کھل کر گفتگو کی ،اس بات چیت کو تفصیل سے جاننے کے لیے اس لنک کو کلک کریں-