مظفر نگر میں پولیس انتظامیہ نے ایک مسجد کے خلاف کارروائی کی ہے۔ اس مسجد کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دو افراد کو بھی گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اب یہ معاملہ زیر بحث آگیا ہے۔ جانئے پولیس نے مظفر نگر کی اس مسجد کے خلاف کارروائی کیوں کی؟
•••مسجد کے خلاف کارروائی کیوں کی گئی؟
‘یوپی تک ‘کو موصولہ اطلاع کے مطابق جس مسجد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے وہ مظفر نگر کے بھوپا تھانہ علاقے میں واقع مورنا گاؤں کی ہے۔ الزام ہے کہ مسجد حکومت کی اجازت کے بغیر تعمیر کی جا رہی تھی۔ پولیس انتظامیہ کو اس بارے میں شکایت موصول ہوئی تھی۔ پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار موقع پر پہنچے تو معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔ معاملے کی تحقیقات کے بعد پولیس انتظامیہ نے مسجد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اسے سیل کر دیا۔ درحقیقت تحقیقات کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ مسجد غیر قانونی طور پر تعمیر کی جا رہی تھی۔
•••کس کوجیل بھیجاگیا
‘یوپی تک’ کے مطابق پولیس نے اس معاملے میں سخت کارروائی کی ہے۔ پولیس نے غیر قانونی مسجد کو سیل کرکے مسجد کے نگراں نیاز الدین اور پلاٹ مالک یونس کو موقع سے گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے جیل بھیج دیا۔اتر پردیش میں حکومت کی اجازت کے بغیر کسی بھی مذہبی مقام کی تعمیر غیر قانونی ہے۔ اس وجہ سے مظفر نگر ضلع انتظامیہ کی جانب سے اس غیر قانونی مسجد پر کارروائی کی گئی ہے۔
•••ایس پی دیہات نے یہ بات بتائی
اس پورے معاملے پر ایس پی رورل آدتیہ بنسل نے کہا کہ مورنا میں بغیر اجازت مسجد کی تعمیر کی اطلاع ملی تھی۔ جب معاملے کی چھان بین کی گئی تو پتہ چلا کہ تعمیرات غیر قانونی طور پر ہو رہی ہیں۔ جائیداد کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیاز الدین اور یونس کے خلاف امن خراب کرنے کے الزام میں کارروائی کی گئی ہے۔