نئی دہلی :
مرکزی حکومت جب سے سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کی تعمیر کی تجویز پیش کی ہے تب سے یہ پروجیکٹ ماحولیات سے لے کر معاشرے کے الگ الگ طبقات سے تعلق رکھنے والے مورخین و دانشوروں کے نشانے پر ہے ۔ اب اسے لے کر عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خاں کا ایک بڑا بیا ن آیا ہے ۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ سے مرکزی حکومت کو ایک طرح سے چیلنج دیا ہے ۔
دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے جمعرات کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر یہ یقین دہانی کی مانگ کی ہے کہ سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کی وجہ سے کسی بھی مسجد کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ اوکھلا سے تعلق رکھنے والے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان نے خط میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر خدشات پیدا کیے جارہے ہیں کہ کچھ مساجد کو اس پروجیکٹ کی وجہ سے منہدم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا ، ’سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کی وجہ سے مان سنگھ روڈ پرضابطہ گنج مسجد، نائب صدر کی رہائش گاہ کی مسجد اور کرشی بھون کی مسجد کو نقصان پہنچا یا جا سکتا ہے۔ اس تناظر میں ہم وزیر اعظم کے دفتر اور ہردیپ سنگھ جی سے بات کریں گے۔ کسی بھی حالت میں ان مساجد کو پہنچنے والے نقصان کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کی وجہ سے کئی پرانی مساجد کو ممکنہ نقصان کی خبر ملی تھی۔